1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خیبر پختونخوا: میرعلی میں 6 حجاموں کا قتل

2 جنوری 2024

پولیس ذرائع کے مطابق منگل کی صبح سویرے 6 حجاموں کے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق تمام چھ افراد کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/4ao8H
Sicherheitskräfte in Pakistan
تصویر: Saood Rehman/picture alliance/dpa/EPA

   افغانستان کی سرحد کے قریب واقع یہ شمال مغربی علاقہ طالبان کا گڑھ  رہا ہے۔ مقامی پولیس سربراہ جمال خان کے مطابق ہلاکتوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

اس واقعہ نے اس علاقے کے رہائشیوں کو صدمے اور خوف میں مبتلا کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے تمام افراد مختلف دکانوں پر حجام کا کام کرتے تھے۔ ایک مقامی رہائشی جاوید علی نے بتایا کہ مقتول حجاموں میں سے ایک سے ان کی ملاقات گذشتہ ماہ اُس وقت ہوئی تھی جب وہ ان کی دکان پر بال کٹوانے گئے تھے ۔ فوج کی جانب سے بغاوت کرنے والوں کے خلاف آپریشن اور علاقہ خالی کرانے تک میر علی پاکستانی طالبان کا گڑھ رہ چکا ہے جو تحریک طالبان یا ٹی ٹی پی کے نام سے جانے جاتے ہیں ۔

پاکستان اور طالبان کی کشیدگی: قیمت افغان مہاجرین چکا رہے ہیں

ٹی ٹی پی بظاہر تو ایک الگ گروپ ہے لیکن یہ افغان طالبان کا قریبی اتحادی بھی ہے جس نے 2021 ء میںپاکستان  کے ہمسایہ ملک افغانستان پراس وقت قبضہ کیا تھا جب امریکہ اور نیٹو افغانستان میں 20 سالہ طویل جنگ کے بعد انخلا کے آخری مراحل میں تھے۔

پاکستانی  عسکریت پسندوں نے سالوں پہلے ماضی میں بھی مغربی انداز میں داڑھی اور بال کٹوانے پر پابندی عائد کی تھی ۔

پاکستان نے حالیہ برسوں میں عسکریت پسندوں کے کئی حملے دیکھے ہیں ،جس کے رد عمل  میں حکام کی جانب سے وقتاً فوقتاً ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔

 ف ن  / ک م(اے پی)