1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ آبنائے ہرمز کی بندش قطعاً برداشت نہیں کرے گا: لیون پنیٹا

9 جنوری 2012

امریکی وزیر دفاع نے ایک ٹی وی چینل کے ساتھ بات چیت کے دوران ایران بارے امریکی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران کی جانب سے خلیجی تیل کی گزرگاہ آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی پر سخت مؤقف اختیار کیا جائےگا۔

https://p.dw.com/p/13gCz
تصویر: picture-alliance/abaca

امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے ٹیلی وژن چینل سی بی ایس (CBS) کے پروگرام فیس دی نیشن (Face the Nation) میں ایران بارے امریکی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران کو آبنائے ہرمز کسی طور بند کرنے نہیں دیا جائے گا اور ایسی کوئی بھی کارروائی امریکہ کو برداشت نہیں ہو گی۔ لیون پنیٹا نے کہا کہ آبنائے ہرمز امریکہ کے لیے انتہائی اہم اور ریڈ لائن ہے اور اس کی جانب اٹھائے گئے کسی بھی قدم کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

USA / Flugzeugträger / Stennis / US-Armee
امریکی طیارہ بردار جنگی بحری جہاز خلیجی سمندر میںتصویر: dapd

امریکی فوج کے چیئرمین جوائٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی (Martin Dempsey) کا بھی فیس دی نیشن پروگرام میں کہنا تھا کہ ایران مسلسل اسلحے سازی میں اپنے مالی ذخائر کو استعمال کر رہا ہے اور یہ اسلحہ آبنائے ہرمز کو بند کرنے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جنرل ڈیمپسی کا مزید کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی کسی بھی ایرانی کوشش کو شکست دے دی جائے گی۔ انہوں نے انٹرویو لینے والے کو بتایا کہ ایران ایسا کرنے کی پوزیشن میں ہے لیکن امریکہ فوری کارروائی کرکے آبنائے ہرمز کو دوبارہ کھول دے گا۔

امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے اس پروگوام میں بات چیت کرتے ہوئے امریکی دفاعی حکمت عملی کے خد و خال کو واضح کیا۔ پینٹا نے اس دوران اپوزیشن کی جانب سے دفاعی کٹوتیوں پر کی جانے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ تنقید بے جا اور علط فہمی پر مبنی ہے۔ پنیٹا کے مطابق کٹوتیاں اگلے دس برسوں کے تناظر میں پلان کی گئی ہیں۔

امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا اور چیئرمین جوائٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی نے بھی فوجی پراجیکٹس میں کمی کے تناظر میں اپوزیشن کی تنقید کو بے بنیاد اور غلط فہمی پر مبنی قرار دیا۔ جنرل مارٹن ڈیمپسی نے مستقبل میں بھی امریکی فوجی طاقت کو دنیا کی سب سے بڑی قوت سے تعبیر کیا۔

Iran testet Marschflugkörper im Persischen Golf
ایران خلیج فارس میں بحری مشقیں کر چکا ہےتصویر: Reuters

ٹیلی وژن چینل سی بی ایس (CBS) کے پروگرام فیس دی نیشن (Face the Nation) میں بات چیت کی وجہ امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے اگلی دہائی کے دوران اپنے ارب ہا ڈالر کے بجٹی خسارے کو کم کرنے کے سلسلے میں 487 بلین ڈالر کے مختلف دفاعی پراجیکٹس کو ختم کرنے کی تجویز ہے۔ ابھی اس تجویز کی کانگریس سے منظوری باقی ہے۔ اوباما انتظامیہ کا پلان ہے کہ فوج کے حجم کو بھی کم کردیا جائے اور بڑی فوج کی جگہ ایک انتہائی سبک رفتار اور پراثر فوج کو رکھا جائے جس میں فوجی اور بحریہ کے کمانڈوز کو فوقیت حاصل ہو گی۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں