1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ ’ٹربل میکر‘ ہے، چینی اخبار

7 جنوری 2012

چینی میڈیا نے ایشیا میں نئی امریکی عسکری حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ چین کے ایک اہم اخبار نے امریکہ کو’مشکلات پیدا کرنے والا‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خطے میں تناؤ پیدا کرنے کا ذمہ دار بن رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/13fjk
تصویر: AP

ہفتے کے دن چین کے مؤقر اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ کے بیرون ممالک کے لیے شائع کیے جانے والے ایڈیشن کی ایک تبصرے میں لکھا گیا ہے کہ ایشیا کے لیے امریکہ کی نئی مجوزہ عسکری حکمت عملی کو دیکھتے ہوئے معلوم ہوتا ہے کہ واشنگٹن حکومت چین اور ایران پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش میں ہے۔

ریئر ایڈمرل Yang Yi کے اس نئے تبصرے میں انہی خدشات کا اظہار کیا گیا ہے، جو جمعہ کو چینی اخبار ’ گلوبل ٹائمز‘ نے ظاہر کیے تھے۔ یہ دونوں اخبار اگرچہ کمیونسٹ ملک چین کے سرکاری اخبار نہیں ہیں تاہم یہ زیادہ تر حکومتی پالیسیوں اور مفادات کا تحفظ کرتے ہیں اور وہی لکھتے ہیں، جو بیجنگ حکومت کی خواہش ہوتی ہے۔

US Präsident Barack Obama PK 05.01.2012
امریکی صدر باراک اوباما نے جمعرات کو نئی عسکری پالیسی بیان کی تھیتصویر: dapd

پیپلز ڈیلی نامی اخبار میں ہفتے کو شائع ہونے والے اس نئے تبصرے میں لکھا گیا ہے کہ امریکہ نے 2009ء میں ایشیا کی طرف توجہ مرکوز کرنے کا کہا تھا اور تب سے ہی اس خطے میں ایسے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں، جن سے علاقائی سلامتی کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

سرورق پر شائع ہونے والے اس تبصرے میں ریئر ایڈمرل Yang Yi لکھتے ہیں کہ اگر ایشیا کے لیے امریکی عسکری حکمت عملی کا بغور جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو جاتا ہے کہ کون خطے کی سلامتی کا محافظ ہے اور کون علاقائی سکیورٹی میں ’مشکلات پیدا کرنے والا‘ ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے جمعرات کو نئی عسکری پالیسی بیان کی تھی، جس کے مطابق ايشيا بحرالکاہل کے علاقے ميں امريکی موجودگی ميں اضافے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ بیجنگ حکومت کو امریکہ کی اس نئی عسکری حکمت عملی پر تحفظات ہیں۔ جمعہ کے دن چینی اخبار گلوبل ٹائمز نے بھی ایشیا بحر الکاہل میں امریکی عسکری طاقت کے اضافے پر خدشات ظاہر کیے تھے۔ تاہم امریکہ نے کہا ہے کہ اس کی نئی عسکری پالیسی پر چین کو پریشان نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ اس کے خلاف ہر گز نہیں ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں