1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہر انسان کے مذہبی وقاراورحقوق کا احترام یقینی بنایا جائے: پاپائے روم

Kishwar Mustafa16 ستمبر 2012

مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینیڈکٹ شانزدہم نے لبنانی عوام سے پرُ امن بقاء باہمی کی مثال پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/169z7
تصویر: AFP/Getty Images

اس ملک کی دو تہائی آبادی مسلمانوں پر جبکہ ایک تہائی حصہ مسیحی عقیدے سے تعلق رکھنے والوں پر مشتمل ہے۔ لبنان میں بکرکی کے مقام پر قائم عیسائیوں کی ایک خانقاہ میں 30 ہزار سے زائد نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے پاپائے روم نے کہا ’مجھے پتہ چلا ہے کہ یہاں بہت سے شامی نوجوان بھی موجود ہیں۔ میں ان سب کی ہمت و بہادری کا قائل ہو گیا ہوں۔ آپ سب اپنے گھر والوں اور دوستوں سے کہیں کہ پوپ آپ سب کو نہیں بھولیں گے۔ یہ وقت ہے مسلمانوں اور مسیحیوں کی یکجہتی کا تاکہ تشدد اور جنگ کا خاتمہ ہو سکے‘۔

پاپائے روم نے ان نوجوانوں سے کہا کہ ہمسائے ممالک میں خانہ جنگی کی صورتحال کے باوجود انہیں مثالی امن اور بھائی چارگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس بیان کے ساتھ پوپ نے مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کی اپیل کو دوہرایا، ایک ایسے وقت میں جب امریکا میں بننے والی اسلام مخالف فلم کے خلاف مسلمانوں کے مشتعل جذبات متعدد مسلم ممالک میں مغرب کے خلاف نفرت کی آگ بھڑکانے کا سبب بنی ہے۔

Proteste Anti Islam Video Film Mohammed Libanon
امریکا میں بننے والی اسلام مخالف فلم پر لبنان میں بھی پر تشدد مظاہرے ہوئےتصویر: Reuters

آج اتوار کو بینیڈکٹ شانزدہم نے بحیرہ روم کے رخ پر واقع بیروت کے ایک علاقے میں کھلی فضا میں ایک شاندار دعائیہ تقریب سے خطاب کیا۔ اس میں لاکھوں مسیحی عبادت گزاروں نے شرکت کی۔ اطلاعات کے مطابق اس تقریب میں لبنان کی مسیحی اور مسلم برادری کے رہنماؤں کے علاوہ عسکریت پسند شیعہ گروپ حذب اللہ کے اراکین نے بھی حصہ لیا۔

پاپائے روم کے اس بار کے مشرق وسطیٰ کے دورے کا مرکزی موضوع مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کے مابین امن اور بھائی چارے کے فروغ کی کوششیں تھا۔ انہوں نے اپنے دورے کے دوران مشرق وسطیٰ کے مسیحی باشندوں کو تاکید کی کہ وہ جنگ اور بدامنی کی صورتحال اور انتہا پسند مسلمانوں کے دباؤ کے باوجود اس علاقے کو نہ چھوڑیں۔

Papst Benedikt XVI im Libanon
لبان میں پوپ نے مخنلف مذہبی تقاریب میں شرکت کیتصویر: AP

پوپ بینیڈکٹ شانزدہم نے اس موقع پر مشرق وسطیٰ کے لیڈروں سے اپیل کی کہ وہ امن اور مصالحت کے لیے ٹھوس اور موئثر کوششیں کریں۔ پوپ کا لبنان کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں عمل میں آیا ہے جب پڑوسی ملک شام کی خانہ جنگی کی صورتحال تمام دنیا کے لیے گہری تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ بیروت میں دعائیہ تقریب میں پوپ نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار یوں کیا،’ خدا آپ کے ملک اور پڑوسی ملک شام کو پرامن قلوب کے تحفے سے نوازے۔ خدا کرے کہ یہاں ہتھیار خاموش ہو جائیں اور ہر طرح کے تشدد کا خاتمہ ہو‘۔ پاپائے روم اپنے لبنان کے اس دورے کا اختتام آج بیروت میں دعائیہ تقریب سے کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ وہ عالمی برادری، خاص طور سے عرب دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھائی ہونے کے ناطے مسائل کے ایسے عملی حل پیش کریں جن کی مدد سے ہر انسان کے مذہبی وقار اور حقوق کا احترام یقینی بنایا جا سکے۔

Km/ij (Reuters)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں