1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوپ بینیڈکٹ شانزدہم لبنان کے دورے پر

15 ستمبر 2012

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی رہنما پوپ بینیڈکٹ شانزدہم لبنان کے تین روزہ دورے پر بیروت پہنچ گئے ہیں۔ وہ ویٹیکن سے روانہ ہوئے تھے۔ لبنانی عوام نے پوپ کا شاندار استقبال کیا۔

https://p.dw.com/p/169av
تصویر: Reuters

پوپ کے لبنانی دورے کے موقع پر شیعہ، سنی، درُوز اور مسیحی اشرافیہ کے درمیان اتحاد و یگانگت دیکھی جا رہی ہے۔ بیروت کے ہوائی اڈے پر پہنچنے کے بعد پوپ نے استقبالیہ ہجوم سے فرانسیسی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ لبنان میں سارے مشرق وسطیٰ کے لیے پہنچے ہیں۔ پوپ نے اپنے لبنانی دورے کو امن کے سفر سے تعبیر کیا ہے۔ ہوائی اڈے پر استقبال کرنے والے حکومتی اجتماع کو مخاطب کرتے ہوئے عربی میں کہا کہ وہ امن دینے کے لبنان آئے ہیں۔

Papst Benedikt XVI im Libanon
پوپ اتوار کے روز بڑی دعائیہ عبادت میں شرکت کریں گےتصویر: Reuters

لبنان پہنچنے کے بعد پوپ نے عرب احتجاجی تحریکوں کو مثبت رویہ قرار دیتے ہوئے اسے عوام کی آزادی کی طلب سے تعبیر کیا۔ انہوں نے شام کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شام کو اسلحے کی برآمد ایک گناہ ہے۔ پوپ نے مسلمان لیڈروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہر ممکن اقدامات کے ذریعے بنیادپرستی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔

پوپ بینیڈکٹ شانزدہم نے مشرق وسطیٰ کے کبتھولک مسیحیوں کے اسٹیٹس کی خصوصی دستاویز پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس دستاویز میں کیتھولک مسیحیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ صداقت پر قائم رہیں اور عقیدے کا دیانتداری کے ساتھ تحفظ کریں۔ پوپ کے مطابق خوف زدہ رہے بغیر دین کی پاسداری اہم ہے اس دستاویز پر دستخط کی تقریب میں لبنان کے صدر مشاعیل سلیمان بھی موجود تھے۔ تقریب میں اہم سیاسی شخصیات بھی شریک ہوئیں۔ تقریب کا مقام دارالحکومت بیروت سے بیس کلومیٹر کی دوری پر شمال مغرب میں واقع ایک گاؤں حریصا تھا۔ حریصا میں واقع ایک پہاڑی پر تاریخی اور زیارتی سینٹ پال کیتھڈرل میں پوپ بینیڈکٹ شانزدہم نے دستخط کیے۔ اس دستاویز میں چوالیس تجاویز شامل ہیں۔ نصیحتوں پر مبنی اس خصوصی دستاویز کی نقول اتوار کے روز پوپ کی بڑی دعائیہ تقریب کے موقع پر بانٹی جائے گی۔

Papst Benedict XVI in Libanon
پوپ نے مشرق وسطیٰ کے مسیحیوں کے لیے خصوصی دستاویز پر دستخط کیے ہیںتصویر: Reuters

جمعرات کے روز قطر میں مسلمان مذہبی علماء کی تنظیم انٹرنیشنل یونین آف اسلامک اسکالرز نے پوپ کی اس نصیحتوں کی دستاویز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پوپ مسییحی عوام میں مسلمانوں کا خوف پیدا کرنے کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ ان اسکالرز کے مطابق ایک طرف پوپ پولیٹیکل اسلام کے بارے میں انتباہی پیغامات دے رہے ہیں اور دوسری جانب وہ انتہائی بڑے پیمانے پر پولیٹیکل مسحیت کو فروغ دینے کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

پوپ کے استقبالیہ ہجوم میں تنظیم حزب اللہ کی خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے مہدی اسکاؤٹ کے بچوں نے پوپ کی آمد پر ڈھول اور باجے بجا کر ان کا استقال کیا۔ یہ امر اہم ہے کے لبنان کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ شہر کے جنوبی حصے میں واقع ہے اور یہ حزب اللہ کا گڑھ خیال کیا جاتا ہے۔ ہوائی اڈے پر پوپ کے استقبال کے لیے پہنچنے والے افراد نے پوپ کی آمد کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔ پوپ کی آمد کے موقع پر لبنانی شیعہ، سنی، دروز اور مسییحی ساتھ ساتھ تھے۔

ah/ia (dpa, Reuters)