1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پہلا ٹیسٹ میچ: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ہرا دیا

عابد حسین13 نومبر 2014

متحدہ عرب امارات میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان کھیلی جانے والی کرکٹ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم نے کیویز کو ہرا کر تین میچوں کی سیریز میں برتری حاصل کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DmEY
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Kamran Jebreili

ابُو ظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو میچ کے پانچویں دن کھانے کے وقفے سے پہلے 248 رنز سے ہرا دیا۔ ٹیسٹ میچ کے آخری روز پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے دو وکٹوں کی ضرورت تھی جبکہ نیوزی لینڈ کو میچ بچانے کے لیے کم از کم 90 اوورز کھیلنے تھے۔ پاکستان کو نویں وکٹ جلد حاصل ہو گئی جب چوتھے روز ناٹ آؤٹ جانے والی کیویز کی جوڑی کریگ اور سوڈھی کی شراکت کو 177 کے اسکور پر یاسر شاہ نے توڑ دیا۔ کریگ کو یاسر شاہ نے آؤٹ کیا۔ آخری وکٹ پر سوڈھی اور بُولٹ نے 54 رنز کا اضافہ کیا اور جب نیوزی لینڈ کی ٹیم کا مجموعی اسکور 231 ہوا تو عمران خان نے سوڈھی کی وکٹ حاصل کر کے میچ کو منطقی انجام پر پہنچا دیا۔

ملتان سے تعلق رکھنے والے تیز باؤلر راحت علی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ راحت علی نے میچ کی دونوں اننگز میں نیوزی لینڈ کے چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ راحت علی کی عمر 26 برس ہے اور وہ بائیں ہاتھ سے فاسٹ میڈیم گیند پھینکتے ہیں۔ میچ کے بہترین کھلاڑی کا انعام وصول کرنے کے بعد اُن کا کہنا تھا کہ یہ اُن کا پہلا مین آف دی میچ انعام ہے اور وہ اِسے حاصل کر کے بہت خوش ہیں۔ راحت علی نے اپنے کوچ وقار یُونس اور باؤلنگ کوچ مشتاق احمد کی رہنمائی کی بھی تعریف کی۔ راحت علی کے مطابق کوچ نے خاص طور پر وکٹوں کے بیچ گیند کرنے کی ہدایت کی تھی اور اِس پر عمل کر کے وہ کامیاب رہے۔ راحت علی نے اِس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ وہ اگلے ٹیسٹ میچوں میں بہتر پرفارمنس کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں۔

Cricket Cricketspieler Azhar Ali
اظہر علی نے دوسری اننگز میں سینچری بنائی اور ناٹ آؤٹ رہےتصویر: Tariq Saeed

ٹیسٹ میچ جیتنے پر پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے مسرت اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی ٹیم ایک نوجوان ٹیم ہے اور کسی کو بھی اِس ٹیم سے ایسی کارکردگی کی توقع نہیں تھی۔ مصباح نے میچ کے دوران گراؤنڈ میں اور باہر سے ملنے والی حمایت و تعاون پر سبھی کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان نے واضح کیا کہ وہ سری لنکا اور آسٹریلیا کے خلاف کھیلی جانے والی ایک روزہ میچوں میں اسکور نہیں کر سکے تھے۔ ان کےبقول وہ اپنی فارم حاصل کرنے کی کوشش میں تھے اور اب وہ اِسے حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ مصباح نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران یونس خان اور اظہر علی کی بیٹنگ کی بھی تعریف کی۔ مصباح الحق اب پندرہ ٹیسٹ میچ جیت کر اپنے ملک کے سب سے کامیاب ترین کپتان بن گئے ہیں۔

میچ کے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان برینڈن میککلم نے پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو مبارک دیتے ہوئے کہا کہ وہ واضح طور پر اِس میچ پیچھے رہے ہیں۔ میککلم نے اعتراف کیا کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی برتری ضرور قائم رہی ہے لیکن اگلے دو ٹیسٹ میچوں میں اُن کی ٹیم پاکستانی ٹیم کا بھرپور مقابلہ کرے گی۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے کپتان نے اِس یقین کا اظہار بھی کیا کہ اگلے میچوں میں اُن کی ٹیم اپنے کھیل میں مزید بہتری لائے گی کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں سیکھنے کا عمل مسلسل جاری رہتا ہے لیکن پاکستان کا اسپِن باؤلنگ کے ساتھ ساتھ ریورس سونگ کا خطرہ اپنی جگہ پر موجود رہے گا۔ میککلم نے پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ اور باؤلنگ کی بھی تعریف کی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید