1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف تاریخی فتح

طارق سعید، ابوظہبی3 نومبر 2014

پاکستان نے آسٹریلیا کو ابوظہبی ٹیسٹ میں تین سو چھپن رنز سے شکست دے کر اپنی تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ کپتان مصباح نے آسٹریلیا کے خلاف فتح کو اپنی سب سے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Dg5U
تصویر: Getty Images/R. Pierse

آسٹریلیا کو سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مصباح نے کہا کہ پاکستان کی باؤلنگ انگلینڈ کے مقابلے میں کہیں زیادہ ناتجربہ کار تھی اس لیے آسٹریلیا کو دونوں ٹیسٹ ہرانا ایک کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم ورک اس کامیابی کا راز تھا۔

ابوظہبی ٹیسٹ میں مصباح نے ہی مرد میدان کا کردار ادا کیا اور ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی تیز ترین سینچری کا ویوین رچڑدز کا اٹھائیس سالہ پرانا عالمی ریکارڈ چھپن گیندوں میں برابر کیا۔ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ویوین رچڑدز کے ساتھ نام آنے کو وہ اپنی خوش نصیبی خیال کرتے ہیں۔ مصباح کے مطابق تیز عالمی ریکارڈ ترین سینچری اور نصف سینچری کا کارنامہ ان کے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔

Cricket Spiel Pakistan vs Australien in Abu Dhabi
آسٹریلیا کے خلاف پاکستان نے انیس سو بیاسی کے بعد پہلی بار ٹیسٹ کرکٹ میں کلین سویپ کیا ہے۔تصویر: Karim Sahib/AFP/Getty Images

پاکستانی ٹیم کا چارسال پہلے کپتان مقرر ہونے کے بعد سے مصباح ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلتے رہے ہیں، جس پر انہیں اکثر سست ہونے کا طعنہ بھی سننا پڑا۔ چالیس سالہ مصباح سے جب استفسار کیا گیا کہ آیا یہ طوفانی اننگز کسی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کھیل گئی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف تیز کھیلنے کی اس لیے کوشش کر رہے تھے کہ ٹیم کو ضرورت تھی۔ انہوں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا، ’’مجھے کسی سے کوئی گلہ نہیں۔ میں باتوں پر دھیان نہیں دیتا اگر ایسا کرنے لگوں تو پھر آپ کچھ نہیں کرسکتے۔‘‘

آسٹریلیا کے خلاف پاکستان نے انیس سو بیاسی کے بعد پہلی بار ٹیسٹ کرکٹ میں کلین سویپ کیا ہے۔ سابق کپتان رمیز راجہ نے دوئچے ویلے کو بتایا کہ ٹیم کی دو صفر سے کامیابی حیران کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی بیٹنگ اور باؤلنگ بے نقاب ہوگئی۔ جبکہ پاکستانی ٹیم سری لنکا اور آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز ہارنے پر ٹوٹی نہیں۔ ٹیم نے نظم وضبط کا مظاہرہ کیا اور تنازعات سے دور رہی۔ رمیز کے بقول اس جیت سے پاکستان کرکٹ کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

رمیز نے کوچ وقار یونس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کوچنگ اسٹاف نے مثبت ذہن کا مظاہرہ کیا، ’’کوچنگ اسٹاف کے ساتھ میں کھیل چکا ہوں انہوں نے ہی مصباح الحق کو جارحانہ کپتانی کرنے میں مدد کی۔ابوظہبی ٹیسٹ میں جیت کر عمران خان اور جاوید میانداد کا چودہ فتوحات کا پاکستانی ریکارڈ برابر کر دیا۔‘‘

رمیز راجہ کہتے ہیں کہ مصباح کے کارناموں کو بد قسمتی سے ماضی میں سراہا نہیں گیا مگر اب ورلڈ ریکارڈ ان کے اعتماد میں اضافہ کرے گا۔ اس کارکردگی سے مصباح کے کیرئیر کا دورانیہ بڑھ جائے گا۔ یونس خان سے کام لینے سے باؤلنگ میں تبدیلیوں تک مصباح نے اپنے دور کی بہترین کپتانی اس سیریز میں کی۔

اس سیریز میں آسٹریلوی باؤلرز ایک بار بھی پاکستان کی دس وکٹیں نہ لے سکے۔ پاکستانی کھلاڑیوں نے نو سینچریاں سکور کیں، جن میں یونس خان کی مسلسل تین جبکہ مصباح اور اظہر علی کی دو سینچریاں شامل تھیں۔ یونس خان چار سو سڑسٹھ رنز کے ساتھ سیریز کے بہترین بیٹسمین قرار پائے۔

پاکستانی اسپنرز میں ذوالفقار بابر نے چودہ اور یاسر شاہ نے بارہ وکٹیں لیں۔ رمیز راجہ نے ذوالفقار بابر کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اچھی دریافت ہیں۔ سعید اجمل نے شین وارن کی طرح کئی اسپنرز کا راستہ روک لیا تھا مگر ذوالفقار بابر گھبرائے نہیں اور محنت کرتے رہے، جس کا صلہ انہیں مل گیا۔

پاکستانی اس جیت کے بعد انگلینڈ کی جگہ عالمی نمبر تین ہو گیا ہے۔ مصباح اینڈ کمپنی اب نو نومبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز ابوظہبی میں ہی شروع کرے گی۔