1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

مقبوضہ مغربی کنارے میں فائرنگ، تین اسرائیلی پولیس افسر ہلاک

1 ستمبر 2024

مغربی کنارے کے مقبوضہ علاقے میں فلسطینی عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں اتوار کے روز تین اسرائیلی پولیس اہلکار مارے گئے۔ ویسٹ بینک میں گزشتہ کئی دنوں سے وسیع تر اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے باعث شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔

https://p.dw.com/p/4k9Jy
مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کی ایک سڑک سے ہفتہ اکتیس اگست کے روز ایک مسلح فوجی کارروائی کے لیے گزرتی اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑیاں
مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کی ایک سڑک سے ہفتہ اکتیس اگست کے روز ایک مسلح فوجی کارروائی کے لیے گزرتی اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑیاںتصویر: Mohammed Nasser\apaimages/IMAGO

یروشلم سے اتوار یکم ستمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق مغربی کنارے کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فلسطینی عسکریت پسندوں نے وہاں سے گزرنے والی اسرائیلی پولیس کی ایک گاڑی پر فائرنگ شروع کر دی۔

غزہ سے چھ اسرائيلی يرغماليوں کی لاشيں برآمد

یہ حملہ جنوبی ویسٹ بینک کے علاقے میں ایک سڑک پر اس پس منظر میں کیا گیا کہ اس فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکار گزشتہ کئی دنوں سے اپنی وسیع تر مسلح کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ان مسلح چھاپوں میں اسرائیلی ذرائع کے مطابق اب تک متعدد فلسطینی عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ  حماس اور جہاد اسلامی کے بہت سے جنگجو بھی مارے جا چکے ہیں۔

یہ بات اہم ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی فورسز مقبوضہ مغربی کنارے کے زیادہ تر شمالی حصے میں ایسے فلسطینی مہاجر کیمپوں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جو شہری علاقوں میں قائم ہیں۔ اس دوران اسرائیلی فورسز کی تقریباﹰ روزانہ کی بنیاد پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے ساتھ مسلح جھڑپیں بھی ہوتی ہیں۔

دریائے اردن کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب ایک اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہونے والی ایک گاڑی اور اس کے پاس کھڑے متعدد مقامی فلسطینی باشندے
دریائے اردن کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب ایک اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہونے والی ایک گاڑی اور اس کے پاس کھڑے متعدد مقامی فلسطینی باشندےتصویر: Raneen Sawafta/REUTERS

اس کے برعکس جس حملے میں آج اتوار کے روز تین اسرائیلی پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے، وہ ویسٹ بینک کے جنوبی حصے میں ایک شاہراہ پر کیا گیا۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق مارے جانے والے تینوں اہلکار پولیس افسران تھے جبکہ حملے کے بعد عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ذمے داری ایک کم معروف عسکریت پسند گروپ نے قبول کر لی

ویسٹ بینک اور یروشلم سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس حملے کی ذمے داری اس کم معروف فلسطینی عسکریت پسند گروہ نے قبول کر لی ہے، جس نے اپنا نام خلیل الرحمان بریگیڈ بتایا ہے۔

اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری، کم از کم تین درجن فلسطینی ہلاک

نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق اس حملے کے بعد غزہ پٹی میں اسرائیل کے ساتھ لڑائی میں مصروف عسکریت پسند تنظیم حماس نے نہ صرف اس خونریز حملے کو سراہا، بلکہ اسے غزہ کی جنگ کے ''قدرتی ردعمل‘‘ کا نام دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اور زیادہ حملے ہوں گے۔

مقبوضہ ویسٹ بینک کے خطے میں الفارعہ کے مہاجر کیمپ کی ایک مسجد، جسے ایک اسرائیلی حملے میں شدید نقصان پہنچا۔ اسرائیل کے مطابق اس حملے میں مسجد میں پناہ لیے ہوئے متعدد فلسطینی عسکریت پسند مارے گئے
مقبوضہ ویسٹ بینک کے خطے میں الفارعہ کے مہاجر کیمپ کی ایک مسجد، جسے ایک اسرائیلی حملے میں شدید نقصان پہنچا۔ اسرائیل کے مطابق اس حملے میں مسجد میں پناہ لیے ہوئے متعدد فلسطینی عسکریت پسند مارے گئےتصویر: Nasser Nasser/AP/picture alliance

حماس نے گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل میں جو دہشت گردانہ حملہ کیا تھا، اس میں قریب 1200 اسرائیلی ہلاک ہو گئے تھے، جن میں سے اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ اس کے علاوہ واپس جاتے ہوئے حماس کے جنگجو قریب 250 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ بھی لے گئے تھے۔ ان یرغمالیوں میں سے اب بھی 100 کے قریب حماس کی قید میں ہیں۔

دوسری طرف اسرائیل حماس کے خلاف لڑائی میں غزہ پٹی میں جو زمینی فوجی کارروائیاں اور فضائی حملے کر رہا ہے، ان میں غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اب تک 40,738  فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔ اس کے علاوہ غزہ کی جنگ میں اب 94,154 فلسطینی زخمی بھی ہو چکے ہیں۔

ویسٹ بینک میں سات اکتوبر کے بعد سے ہلاکتیں

حماس کے سات اکتوبر کے دہشت گردانہ حملے کے بعد غزہ پٹی میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے میں بھی تشدد میں بہت اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس دوران اسرائیلی آباد کاروں کے ویسٹ بینک میں فلسطینیوں پر حملے بھی دیکھنے میں آتے رہتے ہیں اور فلسطینیوں کے اسرائیلی آباد کاروں اور سکیورٹی اہلکاروں پر حملے بھی۔ تین اسرائیلی پولیس افسران کی ہلاکت کا سبب بننے والا اتوار کے روز کیا گیا نیا حملہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھا۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے ایک دوسرے پر بڑے حملے

مقبوضہ ویسٹ بینک کے فلسطینی علاقے میں اسرائیلی آباد کاروں کی ایلی نامی ایک بستی کی فضا سے لی گئی ایک تصویر
اسرائیل نے مقبوضہ ویسٹ بینک میں ایسی سو سے زیادہ یہودی بستیاں قائم کر رکھی ہیں، جن میں کُل پانچ لاکھ سے زائد اسرائیلی آباد کار رہتے ہیںتصویر: Ariel Schalit/AP/picture alliance

مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق گزشتہ برس سات اکتوبر سے اب تک ویسٹ بینک میں مجموعی طور پر 650 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور چھاپوں کے دوران مارے گئے۔

اسرائیلی فورسز کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے زیادہ تر فلسطینی وہ عسکریت پسند تھے، جو اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپوں میں مارے گئے۔ نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ مقبوضہ ویسٹ بینک میں ان سینکڑوں فلسطینی ہلاک شدگان میں کئی عام شہری یا راہگیر بھی تھے جو فائرنگ کی زد میں آ گئے، یا پھر مرنے والے ایسے فلسطینی تھے جو احتجاجاﹰ پتھراؤ کر رہے تھے۔

غزہ سیزفائر کی راہ میں حائل فلاڈیلفی کوریڈور اتنا اہم کیوں؟

اسرائیل نے مقبوضہ ویسٹ بینک میں 100 سے زیادہ یہودی بستیاں قائم کر رکھی ہیں، جو دیکھنے میں چھوٹے چھوٹے قصبے نظر آتی ہے۔ ان بستیوں میں اسرائیلی شہریت کے حامل پانچ لاکھ سے زائد آباد کار رہتے ہیں جبکہ ویسٹ بینک میں فلسطینیوں کی آبادی تقریباﹰ تین ملین بنتی ہے۔

بین الاقوامی برادری مقبوضہ مغربی کنارے میں ان یہودی بستیوں کو ناجائز اور بین الاقوامی قانون کے منافی قرار دیتی ہے۔

م م / ع س (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)

اسرائیل ویسٹ بینک میں فلسطینی زمین کی تخصیص کیسے کر رہا ہے؟