1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

حماس اور اسرائیل سے سیز فائر مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ

9 اگست 2024

امریکہ، مصر اور قطر نے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4jHWe
خان یونس کی ایک فلسطینی خاتون
غزہ میں تقریبا دس ماہ سے جاری جنگ کی وجہ سے انسانی تباہی جیسے حالات ہیں اور علاقے میں خوارک کے علاوہ ادویات و ديگر روز مرہ کی ضروری اشیا کی شدید قلت ہے تصویر: Abdel Kareem Hana/dpa/AP Photo/picture alliance

امریکہ، قطر اور مصر کے رہنماؤں نے اسرائیل اور حماس پر زور دیا ہے کہ وہ ممکنہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے حوالے سے اختلافات پر بات کرنے کے لیے اگلے ہفتے دوحہ یا قاہرہ میں مذاکرات دوبارہ شروع کریں۔

حماس اسرائیل تنازعہ: عرب ممالک کہاں کھڑے ہیں؟

ان تینوں ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں متحارب فریقوں کو 15 اگست تک دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک نے ایک "فریم ورک معاہدہ" تیار کیا تھا جس میں "صرف عمل درآمد کی تفصیلات ہی باقی رہ گئی تھیں۔"

غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر تازہ اسرائیلی حملے

امریکی صدر جو بائیڈن، مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن احمد الثانی کے دستخط کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ " کسی بھی فریق کے پاس مزید تاخیر کا نہ تو وقت ہے اور نہ ہی وقت ضائع کرنے اور عذر کرنے کا کوئی موقع ہے۔"

السنوار کے حماس کا رہنما بننے پر امریکی اور اسرائیلی ردعمل

بیان میں مزید کہا گیا کہ "وقت آن پہنچا ہے کہ جنگ بندی پر معاہدہ کیا جائے اور یرغمالیوں اور قیدیوں کو رہا کیا جائے۔"

کیا ایران اسرائیل پر دوبارہ حملہ کر سکتا ہے؟

اسرائیل کا اندازہ ہے کہ تقریباً 130 یرغمالی اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔

اسرائیل، جرمنی، یورپی یونین، امریکہ اور بعض دیگر ممالک حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کی کوششیں تیز تر

گزشتہ ہفتے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد اس بیان کو علاقائی کشیدگی کو کنٹرول سے باہر ہونے سے روکنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

امریکہ کا مشرق وسطیٰ میں اضافی جنگی طیارے بھیجنے کا اعلان

ایران نے اسرائیل پر الزام عائد کرتے ہوئے جوابی کارروائی کا وعدہ کیا ہے، حالانکہ اسرائیل نے اب تک اس قتل پر براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

لندن میں اسرائیل کی جنگ کے خلاف مظاہرہ
حماس اسرائیل جنگ گزشتہ گیارہ مہینوں سے جاری ہے اور امریکہ سمیت کئی مغربی ممالک میں جنگ بندی کے حمایت میں مظاہرے ہوتے رہے ہیںتصویر: Vuk Valcic/SOPA Images/Sipa USA/picture alliance

اسرائیل مذاکرات کار بھیجے گا

حماس نے اس اپیل پر فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ تاہم اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے مذاکرات کاروں کو بات چیت کے لیے بھیجے گا۔

قطر میں اسماعیل ہنیہ کی آخری رسومات میں ہزاروں افراد کی شرکت

نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ اسرائیل "تفصیلات کو حتمی شکل دینے اور فریم ورک معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ایک وفد بھیجے گا۔"

حماس کے عسکری بازو کا سربراہ محمد ضیف ہلاک، اسرائیل

امکان ہے کہ یہ بات چیت قاہرہ یا دوحہ میں ہو سکتی ہے، جس میں مصر اور قطر امریکہ کے ساتھ مل کرثالثی کر رہے ہیں۔

مشرق وسطیٰ میں بڑی جنگ ناگزیر نہیں، امریکی وزیر دفاع

جمعرات کو تینوں ثالثوں نے فریقین پر زور دیا کہ وہ میز پر واپس آئیں اور اسرائیل حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دیں، جو اس ہفتے اپنے 11ویں مہینے میں داخل ہو رہی ہے۔

یورپی یونین کی اسرائیلی وزیر کے بیان پر تنقید

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوسیپ بوریل نے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریش کے حالیہ اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جس میں انہوں نے غزہ کے 20 لاکھ باشندوں کو یرغمالیوں کی واپسی تک بھوک سے مرنے دینے کا خیال پیش کیا تھا۔

اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ تہران میں اور تدفین دوحہ میں ہو گی، حماس

بوریل نے ایک بیان میں کہا کہ "شہریوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھنا جنگی جرم ہے۔"

انہوں نے مزید کہا، "وزیر سموٹریش کا یہ کہنا کہ 'یہ جائز اور اخلاقی ہو سکتا ہے' کہ اسرائیل کو 'یرغمالیوں کی واپسی' تک '20 لاکھ شہریوں کو بھوک سے مر جانے دینا چاہیے'، بے عزتی سے بھی بالاتر بات ہے۔"

بوریل نے مزید کہا، "ایک بار پھر یہ بین الاقوامی قانون اور انسانیت کے بنیادی اصولوں کے خلاف ان کی توہین کو ظاہر کرتا ہے۔"

یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار نے اسرائیلی حکومت سے  بھی ان کے الفاظ سے دوری اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔

جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے بھی سموٹریش کے اس بیان کی مذمت کی ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف، اے پی، ڈي پی اے)

حماس کا نیا لیڈر السنوار کون؟