1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شوماخر نے کومے کو بھی شکست دے دی، ہسپتال سے منتقل

افسر اعوان16 جون 2014

فارمولا ون کار ریسنگ میں سالہا سال تک فتوحات کی تاریخ لکھنے والے جرمن ڈرائیور مائیکل شوماخر طویل کومے سے باہر آگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1CJC2
تصویر: picture-alliance/dpa (Archiv)

ان کی منیجر کے مطابق وہ ہسپتال سے طبی بحالی کے ایک مرکز میں منتقل ہو گئے ہیں۔ وہ گزشتہ برس دسمبر میں اسکیئنگ کے دوران سر پر چوٹ لگنے کے بعد کومے میں چلے گئے تھے۔

مائیکل شوماخر کی منیجر زابینے کیہم کی طرف سے پیر 16جون کو جاری کیے گئے ایک بیان کےمطابق شوماخر کو فرانسیسی شہر گرینوبیل کے ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے اور ’’اب وہ بحالی کے طویل عمل کا آغاز کریں گے۔‘‘ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں ہسپتال سے کب فارغ کیا گیا اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ سات بار عالمی چیمپئن بننے والے شوماخر کو طبی بحالی کے لیے کہاں منتقل کیا گیا ہے۔ ان کی طرف سے شوماخر کی صحت کے بارے میں بھی مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹد پریس کے مطابق جب اس بیان کے حوالے سے زابینے کیہم کے دفتر سے رابطہ کیا گیا تو وہاں سے بھی مزید تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا گیا۔

تاہم سوئٹزر لینڈ کے شہر لُوزان کے یونیورسٹی ہسپتال کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ شوماخر کو آج پیر کی صبح بحالی کے لیے وہاں منتقل کیا گیا۔ اس ہسپتال کے ایک ترجمان کے مطابق شوماخر کو فرانس کے شہر گرینوبیل کے ہسپتال سے مشرقی سوئٹزرلینڈ کے ’یونیورسٹی ہاسپٹل آف لوزان‘ میں منتقل کیا گیا ہے۔

کیہم کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ’’شوماخر کا خاندان گرینوبیل ہسپتال میں ان کا علاج کرنے والے تمام ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر عملے کا انتہائی مشکور ہے۔ اس کے علاوہ وہ اُن ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے والوں کا بھی شکر گزار ہے جنہوں نے حادثے کی جگہ پر ان کی دیکھ بھال کی۔‘‘

اس بیان کے مطابق، ’’مستقبل کے حوالے سے ہم چاہتے ہیں کہ لوگ اس بات کو سمجھیں کہ شوماخر کی مزید بحالی کا عمل عوامی توجہ سے ہٹ کر انجام پائے گا۔‘‘

45 سالہ جرمن ڈرائیور مائیکل شوماخر کو 29 دسمبر 2013ء کو اسکیئنگ کے دوران حادثے کے باعث شدید دماغی چوٹ لگی تھی۔ ان کا سر ایک چٹان سے ٹکرایا تھا اور ان کا ہیلمٹ دو حصوں میں تقسیم ہو گیا تھا۔ یہ حادثہ فرانسیسی ایلپس میں میریبل اسکیئنگ ریزارٹ میں پیش آیا تھا۔

گرینوبیل کے ڈاکٹروں نے انہیں کوما میں رکھا تھا تاکہ ان کے دماغ میں پیدا ہونے والی سوزش کم ہو سکے۔ ڈاکٹروں کی طرف سے آپریشن کر کے دماغ میں جم جانے والے خون کے لوتھڑوں یا کلاٹس کو نکال دیا گیا تھا تاہم ان میں سے کچھ بہت گہرائی میں موجود تھے۔

گزشتہ کئی ماہ کے دوران شوماخر کی صحت کے حوالے سے بہت کم معلومات جاری کی گئی ہیں۔ آج پیر کے روز زابینے کیہم کی طرف سے جاری ہونے والا بیان اپریل کے بعد سے شوماخر کے بارے میں پہلی خبر ہے۔ اپریل کے آغاز میں کیہم کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ شوماخر کچھ وقت کے لیے جاگے تھے اور ہوش میں آئے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید