شُوماخر کے ہیلمٹ پر نصب کیمرے کا جائزہ
4 جنوری 2014میشائل شُوماخر سر میں شدید چوٹ کے باعث بدستور کوما میں ہیں اور وہ فرانس کے جنوب مشرقی شہر گرینوبل کے ایک ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تفتیش کرنے والے فرانسیسی حکام کے قریبی ذرائع میں سے ایک نے جمعے کو رات گئے اس بات کا انکشاف کیا کہ شُوماخر نے اتوار کو اسکیئنگ کرتے ہوئے اپنے ہیلمٹ پر کیمرا نصب کر رکھا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ تفتیش کاروں نے کیمرہ حاصل کر لیا ہے جس کا مقصد اس بات کا پتہ چلانا ہے کہ حادثہ کِن حالات میں پیش آیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ تفتیش کار شُوماخر کے چودہ سالہ بیٹے مِک سے بھی پوچھ گچھ کر رہے ہیں جو اپنے والد کے ساتھ اسکیئنگ کر رہا تھا۔
اس تفتیشی عمل کے بارے میں معلومات قبل ازیں فرانس کے اخبار دوفین لیبیرے نے دیں۔ بعدازاں تفتیش کاروں کے قریبی ذرائع میں سے ایک نے ان باتوں کی تصدیق کی ہے۔
شوماخر اتوار کو اپنے چودہ سالہ بیٹے کے ساتھ فرانس کے تفریحی مقام میریبیل میں اسکیئنگ کر رہے تھے کہ وہ گِر پڑے اور ان کا سر ایک پتھر سے جا ٹکرایا۔ بعدازاں انہیں ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال پہنچایا گیا۔
ان کے ساتھ یہ حادثہ ایسے وقت پیش آیا جب ان کا خاندان ان کی پینتالیسویں سالگرہ منانے کی تیاری کر رہا تھا۔ بلآخر جمعے کو اپنی سالگرہ کے دِن وہ ہسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے تھے۔
اس موقع پر ان کے سینکڑوں مداح ہسپتال کے باہر جمع ہوئے اور انہوں نے شُوماخر کو خراج تحسین پیش کیا۔ ہسپتال کے باہر اس تقریب کا انعقاد فارمولا وَن کی ٹیم فیراری نے کیا تھا جس نے فرانس اور اٹلی سے فیراری کے فینز کو وہاں پہنچایا۔ ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ شوماخر کی حالت مستحکم ہے، تاہم وہ ابھی خطرے سے باہر نہیں۔
اب تک ان کے دو آپریشن کیے جا چکے ہیں۔ ان کی اہلیہ کورینا، دو بچے، والد رولف اور بھائی رالف مسلسل ان کے ساتھ ہیں۔
سات مرتبہ فارمولا وَن کے اس چیمپیئن کے ساتھ پیش آنے والے حادثے نے دُنیا بھر میں ان کے پرستاروں کو غمزدہ کر دیا ہے جو برسوں انہیں ریس ٹریک پر موت کو چکما دیتے ہوئے دیکھتے رہے ہیں۔