1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی: کوئلہ کان میں دھماکہ، 25 افراد ہلاک

15 اکتوبر 2022

ترکی کے شمالی حصے میں کوئلے کی ایک کان میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 25 کان کن ہلاک ہوگئے۔ درجنوں دیگر ملبے تلے اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4IENI
Türkei | Grubenunglück in Bartin
تصویر: Omer Urer/AA/picture alliance

ترکی کے وزیر صحت فخر الدین کوجہ نے جمعہ 14 اکتوبر کی شب کو بتایا کہ کوئلے کی اس کان میں دھماکے کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور 11 افراد کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا ہے۔

ترک وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے بحر اسود سے جڑے صوبے بارتین کے اماصرہ ضلع میں جائے حادثہ پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت مجموعی طور پر 110 مزدور کان کے اندر موجود تھے۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اب بھی 49 افراد کان کے اندر دو مختلف جگہوں پر پھنسے ہوئے ہیں جو سطح زمین سے 300 اور 350 میٹر نیچے ہیں۔

وزیر توانائی فاتح دونماز نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ دھماکہ فائر ڈیمپ کی وجہ سے ہوا۔ فائر ڈیمپ کوئلے کی کانوں میں موجود میتھین گیس کو کہتے ہیں۔

ترکی میں کوئلے کی کان کا حادثہ، سینکڑوں ہلاک، تین دن کا قومی سوگ

کان میں حادثےکے ترک سیاست پر اثرات: تبصرہ

انہوں نے بتایا کہ یہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق شام سوا چھ بجے ہوا۔ انہوں نے تاہم کہا کہ تفصیلی جانچ کے بعد ہی دھماکے کی اصل وجہ کا پتہ چل سکے گا۔

مقامی سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کو فی الحال ایک حادثے کی طور پر دیکھ رہے ہیں اور باضابطہ تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

ایردوان جائے حادثہ کا دورہ کریں گے

سی این این ترک ٹیلی ویژن پر دکھائی گئی تصویروں میں زخمیوں کو ایمبولینس پر ہسپتال لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

مقامی کے علاوہ قریبی صوبوں سے بھی امداد اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں۔

مقامی گورنر نے بتایا کہ امدادی کارکنوں کی ایک ٹیم سطح زمین سے 250 میٹر نیچے تک جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہے۔

ترکی کے صدر کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوآن نے جنوب مشرق ترکی کے دیارباقر کا اپنا مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا ہے اور اماصرہ پہنچ رہے ہیں۔

ایردوآن نے ایک بیان میں کہا، ''ہم امید کرتے ہیں کہ مزید جانوں کا نقصان نہیں ہو گا اور ہمارے کان کنوں کو بچا لیا جائے گا۔ ہماری تمام کوششیں فی الحال کان کنوں کو بچانے پر مرکوز ہیں۔‘‘

ایک مقامی خبر رساں ایجنسی ڈی ایچ اے کے مطابق دھماکے کی خبر سن کر بڑی تعداد میں لوگ اپنے عزیز و اقارب اور دوستوں کی خیریت معلوم کرنے کے لیے جائے حادثہ پر جمع ہوگئے ہیں۔

ترکی: حادثے کے بعد عوامی احتجاج جاری، پوليس کی جوابی کارروائی

ترکی میں کان کے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تدفین

ترکی میں ناقص سیفٹی ضابطوں کی وجہ سے کانوں میں دھماکے کے واقعات کا افسوس ناک ریکارڈ رہا ہے۔ سن 2014ء میں ترکی کے مغربی صومہ ضلعے میں کوئلے کی ایک کان میں بہت بڑا دھماکہ ہوا تھا جس میں کم از کم 301 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

 ج ا/ا ب ا (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)