1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی میں کوئلے کی کان کا حادثہ، سینکڑوں ہلاک، تین دن کا قومی سوگ

کشور مصطفیٰ14 مئی 2014

ترکی میں کوئلے کی ایک کان میں دھماکے اور آتش زدگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 232 ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Bzbq
تصویر: picture alliance/abakapress

سینکڑوں کان کن ابھی بھی اس کان میں پھنسے ہوئے ہیں تاہم ان کے زندہ باہر آنے کی امید دھندلاتی جا رہی ہے۔ ترکی کے مغربی علاقے میں پیش آنے والے اس حادثے کو ملک کے بدترین صنعتی حادثات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ منگل کو رات گئے کوئلے کی ایک کان میں ہونے والے دھماکے کے وقت اُس میں 787 کارکن موجود تھے۔ اب تک ہلاک ہونے والے 232 کارکنوں سمیت محض363 کو کان سے باہر نکالا جا سکا ہے۔

ترکی کے توانائی کے وزیر طانر یلدیز نے کہا، "یہ واقعہ ہماری ابتدائی توقعات سے کہیں زیادہ سنگین اور تباہ کُن ثابت ہوا ہے"۔ چند گھنٹے پہلے اس ترک وزیر نے بتایا تھا،"تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد 200 سے تجاوز کر چُکی ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ کم از کم 201 کان کن لقمہ اجل بن چُکے ہیں جبکہ 80 زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں چند افراد کان کن نہیں ہیں، چند ایسے ہیں جو بعد میں کان کےاندر پہنچے تھے"۔

Recep Tayyip Erdogan
ایردوان جائے حادثہ پر پہنچے ہیںتصویر: Reuters

استنبول سے جنوب مغرب کی طرف 250 کلومیٹر کے فاصلے پر ضلع سوما میں آج بُدھ کو ترکی کے توانائی کے وزیر یلدیز نے ایاک بیان میں کہا کہ اس کان میں موجود افراد کے زندہ باہر نکلنے کی امید دم توڑ رہی ہے۔

دریں اثناء امدادی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں کیونکہ کان میں ملبے تلے دبے افراد سطح سے دو کلومیٹر کی گہرائی میں اور کان سے انخلاء کے راستے سے کوئی چار کلو میٹر کے فاصلے پر پھنسے ہوئے ہیں۔

پیر کو اس کان میں ہونے والے دھماکے کے بعد بھڑکنے والے آگ کے شعلے آج بُدھ کو بھی نظر آ رہے ہیں۔ ترک وزیر یلدیز کے مطابق کان میں آتش زدگی کی وجہ ممکنہ طور پر بجلی کی سپلائی میں پایا جانے والا نقص بنی۔ ابتدائی رپورٹوں میں کہا جا رہا تھا کہ آگ بجھانے میں کامیابی حاصل کر لی گئی ہے۔ زیادہ تر ہلاکتوں کا سبب کان میں آتش زدگی کے سبب پھیلنے والی زہریلی گیس کاربن مونو آکسائیڈ بنی ہے۔

انقرہ میں وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کے دفتر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ترکی کی زیادہ تر سرکاری عمارتوں پر اور غیر ملکوں میں قائم سفارتی مشنز میں قومی پرچم سر نگوں کر دیے گئے ہیں۔

دریں اثناء ایردوآن نے اپنا ایک غیر ملکی دورہ منسوخ کر دیا ہے اور وہ آج استنبول سے جنوب کی طرف 230 کلو میٹر کے فاصلے پر قائم صوبے مانیسا کے ضلعے سوما میں جائے حادثہ پر پہنچے، جہاں سے انہوں نے اپنے ایک بیان میں یہ بتایا کہ کان حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 232 ہو گئی ہے۔