1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: ہماچل میں بارشوں سے زبردست تباہی 238 افراد ہلاک

24 اگست 2023

بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے کلو میں شدید بارشوں کے بعد مٹی کے تودے گرنے کے تازہ واقعات کے بعد مزید کئی مکانات منہدم ہو گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ تباہی کے سبب ریاست کی سینکڑوں سڑکیں بلاک ہو گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4VWvF

بھارت کی پہاڑی ریاست ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں مسلسل بارشیں کے سبب مٹی کے تودے گرنے کے متعدد تازہ واقعات پیش آئے ہیں، جس کی وجہ سے مزید 13 افراد ہلاک ہوگئے۔  ان دونوں ریاستوں میں اب تک 283 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ 40 سے بھی زیادہ افراد لا پتہ ہیں۔

بھارت: ہمالیائی علاقے شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ، کم از کم 33 ہلاکتیں

اس دوران بھارت کے محکمہ موسمیات نے دونوں ریاستوں میں ایک بار پھر سے بارشوں سے متعلق ریڈ اور اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ ہماچل پردیش کے ضلع کلو میں گزشتہ روز شدید بارش کے بعد مٹی کے تودے گرنے سے سات عمارتیں منہدم تباہ ہو گئیں۔

شمالی بھارت میں بارشیں اور تودے گرنے سے دو درجن افراد ہلاک

واقعے سے متعلق ویڈیو میں ایک بس اسٹینڈ سے ملحقہ سات عمارتوں کو منہدم ہوتے دکھایا گیا ہے، جب کہ علاقے کی بعض دیگر عمارتوں کے گرنے اب بھی خطرہ لاحق ہے۔ ایک مقامی اہلکار نے بتایا کہ شدید بارشوں کی وجہ سے عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئی تھیں اور تین دن پہلے انہیں خالی کرا لیا گیا تھا۔

بھارتی ریاست آسام میں سیلابوں سے درجنوں افراد ہلاک، فصلیں اور لاکھوں مکانات تباہ

ہماچل پردیش میں بارش سے تباہی کا منظر
ریاست ہماچل میں اس بار تین بار شدید بارشوں کا دور دیکھا گیا، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جاری و مالی نقصان ہوا ہے اور اب تک ریاست کی 709 سڑکیں بند ہو چکی ہیںتصویر: Pradeep Kumar/AP Photo/picture alliance

بدھ کے روز ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے اور مٹی کے تودے گرنے سے 12 لوگوں کی موت ہوئی جب کہ اتراکھنڈ کے پوڑی ضلع میں ایک اور شخص کی موت ہو گئی۔ حکام نے بتایا کہ تباہ کن بارشوں کی وجہ سے ریاست کی سینکڑوں سڑکوں کو بند کرنا پڑا ہے۔

بھارت میں مون سون سیلابوں کی تباہ کاریاں، سو سے زائد ہلاکتیں

بدھ کے روز ضلع کلو میں ہونے والی طوفانی بارش کی وجہ سے کلو-منڈی سڑک ٹوٹ جانے کے بعد سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ کئی دیگر متبادل راستوں کو بھی نقصان پہنچا اور ملبہ صاف کرنے کا کام جاری ہے۔

ریاست ہماچل میں اس بار تین بار شدید بارشوں کا دور دیکھا گیا، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جاری و مالی نقصان ہوا ہے اور اب تک ریاست کی 709 سڑکیں بند ہو چکی ہیں۔ بہت سے مکانات میں دراڑیں بھی پڑ گئیں اور احتیاطی تدابیر کے طور پر لوگوں کو گھروں سے نکالا جا رہا ہے۔

ہماچل پردیش میں بارش سے تباہی کا منظر
تصویر: REUTERS

رواں ماہ ہی ہماچل پردیش میں بارش سے متعلقہ واقعات میں 120 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ ریاست میں 24 جون کو مونسون شروع ہونے کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 238 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 40 لاپتہ ہیں۔

شدید بارش کے پیش نظر شملہ، منڈی اور سولن اضلاع میں بدھ سے شروع ہونے والے تمام اسکول اور کالج دو دن کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔

اتراکھنڈ میں شدید بارشوں کے بعد چمولی میں پندر ندی اور اس کی معاون ندی پرنمتی کے پانی کی سطح ایک بار پھر بڑھ گئی ہے، جس سے ان کے کنارے واقع مقامات میں سیلاب کا خطرہ ہے۔

ریاست کے بیشتر حصوں میں مسلسل بارش کی وجہ سے ندی نالوں میں تیزی ہے اور قومی شاہراہوں سمیت کئی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند ہو گئیں، جس سے معمولات زندگی متاثر ہوئی ہے۔

بھارت: تاج محل خطرے میں