1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں زمین کھسکنے سے متعدد ہلاکتیں

20 جولائی 2023

بھارتی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ٹیم کے مطابق رائے گڑھ ضلعے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور متعدد افراد تقریبا ًبیس فٹ گہرے ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔ امدادی ٹیمیں انہیں کسی بھی طرح نکالنے کی جد و جہد کر رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4U9tH
Indien | Nach Überflutungen in Neu Delhi
تصویر: Adnan Abidi/REUTERS

بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں حکام نے 20 جولائی جمعرات کے روز بتایا کہ طوفانی بارشوں کی وجہ سے زمین کے تودے کھسکنے کے ایک تازہ واقعے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے جب کہ متعدد لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

شمالی بھارت میں بارشیں اور تودے گرنے سے دو درجن افراد ہلاک

یہ واقعہ بدھ کو دیر رات گئے ریاست کے ضلع رائے گڑھ میں پیش آیا اور حکام کے مطابق اس سے گاؤں کے تقریباً پچاس خاندان متاثر ہوئے ہیں۔ بھارت کے کئی علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹے سے بھی زیادہ وقت سے مسلسل بارشیں ہو رہی ہیں۔

پاکستان، بھارت اور افغانستان میں بارشیں، سینکڑوں افراد ہلاک

بھارت کے محکمہ موسمیات نے اس علاقے میں زبردست بارشوں کی پیشن گوئی کرنے کے ساتھ ہی دو دنوں کے لیے ضلع میں اورنج الرٹ، یعنی انتہائی خراب موسم سے متعلق تنبیہ، جاری کیا تھا۔ الرٹ میں کہا گیا تھا کہ بارشوں کی وجہ سے ٹرانسپورٹ اور بجلی کی فراہمی میں خلل پڑ سکتا ہے۔

بھارتی ریاست آسام میں سیلابوں سے درجنوں افراد ہلاک، فصلیں اور لاکھوں مکانات تباہ

حکام نے آنے والے دنوں میں اس خطے میں مزید شدید بارشوں کی پیشین گوئی کی ہے۔ بھارت کے مختلف علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے اب تک درجنوں افراد ہلاک اور املاک کا کافی نقصان ہو چکا ہے۔ کئی علاقوں میں سیلاب کی کیفیت ہے اور بہت سے دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔

امسالہ مون سون آسام میں بڑی تباہیوں کا سبب: لاکھوں افراد بے گھر

Indien | Nach Überflutungen in Neu Delhi
 حکام کے مطابق امدادی کاموں میں این ڈ ی آر ایف کی چار ٹیمیں اس وقت اس مقام پر کام کر رہی ہیںتصویر: Adnan Abidi/REUTERS

لینڈ سلائیڈنگ واقعے سے متعلق ہمیں مزید کیا معلوم ہے؟

ریاست مہا راشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس بتایا کہ زمین کھسکنے کے واقعے کے بعد شروع میں تیز بارش اور اندھیرے کی وجہ سے بچاؤ کی کوششوں میں رخنہ پڑا لیکن صبح کے وقت کام میں تیزی لائی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا، ''ابتدائی معلومات کے مطابق مجموعی طور پر 48 خاندان اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ تقریباً 75 لوگوں کو نکال لیا گیا ہے اور اب تک پانچ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔''

انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں مزید کہا کہ متاثرہ افراد کے فوری علاج کے، ''انتظامات کیے گئے ہیں اور ریاستی حکومت اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو ہر ممکن مدد'' فراہم کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ زخمیوں کے علاج کے اخراجات ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔

حکام نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ رائے گڑھ پولیس نے ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے، جس میں پولیس اور ضلع انتظامیہ کے 100 سے زیادہ لوگ امدادی کاموں تعاون کر رہے ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کا کہنا ہے کہ گاؤں کے 40 میں سے 17 گھر زمین کے تودے گرنے سے متاثر ہوئے ہیں۔

ادارے کے ایک افسر بی ایس سنگھ نے بتایا، ''کچھ جگہوں پر ملبہ 10 سے 29 فٹ گہرا ہے، اس مقام تک بھاری مشینری لانا بھی مشکل کام ہے۔ اس مقام تک پہنچنے کے لیے بھی تقریباً تین کلومیٹر تک پیدل چلناہوگا اور ہمیں ملبے کو ہاتھوں سے ہٹانا پڑ رہا ہے جس میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''ہمیں ریسکیو کے کام میں کافی مشکلات کا سامنا ہے، تاہم ہم اپنی کارروائیاں اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ہم آخری فرد کو نکال نہیں لیتے۔''

 حکام کے مطابق امدادی کاموں میں این ڈ ی آر ایف کی چار ٹیمیں اس وقت اس مقام پر کام کر رہی ہیں۔

مقامی نیوز چینلز کی خبروں کے مطابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بچاؤ اور امدادی کارروائیوں کی نگرانی کے لیے صبح سویرے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ''ہماری ترجیح وہاں پر پھنسے لوگوں کو نکالنا اور زخمیوں کو فوری طور پر علاج فراہم کرنا ہے۔''

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

بھارتی دارالحکومت دہلی پانی میں ڈوب گیا