1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان خواتین کی حالت قدرے بہتر

11 دسمبر 2012

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان میں خواتین کے انسانی حقوق کی صورت حال قدرے بہتر ہوئی ہے تاہم انہیں اب بھی مردوں کے ہاتھوں خوف ناک تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

https://p.dw.com/p/16ztC

آج منگل کے روز جاری کی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان خواتین نے زندگی کے بہت سے شعبوں میں ترقی کی ہے اور یہ کہ وہ قوانین کا بہتر استعمال کرتے ہوئے اپنے حقوق کے تحفظ میں پہلے سے زیادہ کامیاب نظر آتی ہیں۔

یہ رپورٹ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب افغانستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی ایک سینئر اہلکار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا اور ایک دوسرے واقعے میں ایک پندرہ سالہ لڑکی نے اپنے شوہر اور اس کے باپ کے ہاتھوں متواتر تشدد کا نشانہ بننے سے دل برداشتہ ہو کر خود سوزی کر لی۔

(Photo credit should read SHAH MARAI/AFP/Getty Images)
طالبان کی حکومت نے خواتین کی تعلیم اور ان کے دفاتر میں کام کرنے پر پابندی کر کھی تھیتصویر: AFP/Getty Images

اقوام متحدہ کی افغانستان کے انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ میں خواتین پر تشدد کے واقعات کا تفصیلی ذکر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گو کہ افغانستان میں خواتین پر تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں تاہم ایک مثبت پیش رفت یہ ہے کہ خواتین اب ان واقعات کے خلاف پولیس سے زیادہ رجوع کرتی ہیں۔ خیال رہے کہ افغانستان میں مذہبی ا ور ثقافتی وجوہات کی بنا پر خواتین پر تشدد کے واقعات زیادہ تر رپورٹ نہیں کیے جاتے۔ بہت سے موقعوں پر خواتین کو فکر ہوتی ہے کہ رپورٹ کرنے پر انہیں جان سے ہاتھ نہ دھونے پڑیں۔

یہ رپورٹ سن دو ہزار ایک میں افغانستان میں طالبان پر امریکی حملے اور ان کے سفاک دور اقتدار کے خاتمے کے بعد کے گیارہ سالوں میں خواتین کی حالت کا احاطہ کرتی ہے۔ طالبان کی حکومت نے خواتین کی تعلیم اور ان کے دفاتر میں کام کرنے پر پابندی کر کھی تھی۔

سن دو ہزار ایک سے لے کر اب تک بین الاقوامی برادری افغانستان میں انسانی حقوق، بالخصوص خواتین کے حقوق کی بہتری کے لیے کروڑوں ڈالر خرچ کر چکی ہے۔ گو کہ افغانستان میں خواتین کے حقوق کی صورت حال قابل رشک نہیں، تاہم اس میں خاصی بہتری دیکھی جا رہی ہے۔ کم عمر لڑکیاں اب اسکول جا سکتی ہیں اور افغان پارلیمنٹ میں خواتین کو نمائندگی حاصل ہے۔ تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب بھی خواتین کو مردوں سے کم تر سمجھا جاتا ہے۔

مغربی ممالک نے وعدہ کیا ہے کہ سن دو ہزار چودہ میں افغانستان سے افواج کے انخلاء کے باوجود وہ افغانستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے فروغ کے لیے امداد کرتے رہیں گے۔

(shs / ij (AFP

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید