1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین: گُو کائیلائی کو معطل سزائے موت

20 اگست 2012

چین کی ایک عدالت نے کیمونسٹ پارٹی کے معزول رکن بُو ژیلائی کی اہلیہ گُو کائیلائی کو برطانوی تاجر ہیووڈ کے قتل کے جرم میں معطل سزائے موت سنا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/15slh
تصویر: Reuters

معطل سزائے موت کا مطلب ہے کہ اگر گُو دوران قید دو برس تک اچھے رویے کا مظاہرہ کرتی ہیں تو ممکنہ طور پر یہ سزا عمر قید میں تبدیل کر دی جائے گی۔ گُو نے استغاثہ کی طرف سے عائد کردہ الزامات کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے پیر کو بند کمرے میں ہونے والی عدالتی کارروائی کے دوران وہاں موجود افراد کے حوالے سے اس سزا کی تصدیق کی ہے۔ چین میں معطل سزائے موت زیادہ تر کیسوں میں عمر قید میں تبدیل کر دی جاتی ہے۔ عدالتی فیصلے کے بارے میں تفصیلات ایک پریس کانفرنس میں بتائی جائیں گی۔ روئٹرز نے عدالتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حوالے سے نیوز بریفنگ جلد ہی منعقد کی جائے گی۔

China Kriminalität Mordopfer Neil Heywood
مقتول برطانوی شہری ہیووڈ 1990ء سے چین میں سکونت پذیر تھاتصویر: Reuters

بیجنگ میں برطانیہ کے سفارتخانے کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اس عدالتی فیصلے کی تعریف کی گئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ چینی حکام نے نیل ہیووڈ کے قتل کی تحقیقات کیں اور ان افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے، جو اس جرم کے ذمہ دار تھے۔ اس مقدمے کی سماعت کے دوران غیر ملکی صحافیوں کو کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت نہ تھی تاہم لندن حکومت کے دو سفارتکاروں کو کمرہ عدالت میں جانے کی خصوصی اجازت دی گئی تھی۔ مقتول برطانوی شہری ہیووڈ 1990ء سے چین میں سکونت پذیر تھا۔

سرکاری میڈیا پر جاری کی گئی دفتری دستاویزات کے مطابق گُو کائیلائی نے نو اگست کو ہونے والی عدالتی کارروائی میں اعتراف جرم کیا تھا کہ اس نے گزشتہ برس نومبر میں نیل ہیووڈ کو زہر دے کر ہلاک کر دیا تھا۔ گُو کے بقول بزنس میں ایک تنازعہ کی وجہ سے نیل ہیووڈ نے اس کے بیٹے بُو گوا گوا کو دھمکی دی تھی۔

ہیووڈ کے گھرانے کے وکیل ہی زہنگ سہنگ نے کہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ یہ مقدمہ چین کے مشرقی شہر ہیفائی میں چلایا گیا تھا۔ ہیووڈ کے وکیل کے مطابق گُو کے ساتھی جنگ شیاؤیُن کو نو برس کی قید سنائی گئی ہے۔ شیاؤیُن پر اس قتل کی وارات میں گُو کی معاونت کا جرم ثابت ہوا۔

China Peking Bo Guagua und Bo Xilai
بو ژیلائی اپنے بیٹے بُو گوا گوا کے ہمراہتصویر: Reuters

گُو کائیلائی کے شوہر بو ژیلائی کو پہلے سے ہی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی، بدعنوانی اور طاقت کے ناجائز استعمال جیسے الزامات کا سامنا ہے اور اس حوالے سے تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ تاہم اب ان کی اہلیہ کو ہیووڈ کے قتل کا مجرم قرار دیے جانے کے بعد یہ بھی ممکن ہے کہ اس قتل کی وارات میں مشتبہ طور پر معاونت کرنے کے الزام پر ان پر بھی فرد جرم عائد کر دی جائے۔

بُو ژیلائی کیمونسٹ پارٹی کے اعلیٰ عہدے پر فائز تھے۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ رواں برس کے اختتام پر اپنی پارٹی میں قومی سطح کی قیادت میں اہم مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ تاہم اپریل میں اپنی اہلیہ کے خلاف شروع ہونے والے اس کیس کے بعد وہ منظر عام پر نہیں آئے۔

aa/aba (Reuters)