1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کی ٹیم پر ایران کی مبینہ ہیکنگ اور ایف بی آئی کی تفتیش

13 اگست 2024

مائیکروسافٹ کے اس انکشاف کے بعد یہ تفتیش شروع کی گئی ہے کہ ایران سے منسلک ہیکرز نے سن 2024 کی انتخابی مہم میں مداخلت کی کوشش کی۔ ادھر تہران نے ٹرمپ کی مہم کو ہیک کرنے کی تردید کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4jOo2
ٹرمپ
ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ٹیم نے ایران پر ہیکنگ کا الزام تو عائد کیا ہے، تاہم اس میں تہران کے ملوث ہونے کا کوئی خاص ثبوت فراہم نہیں کیا ہےتصویر: J. Scott Applewhite/AP Photo/picture alliance

امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے ان دعوؤں کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ایران نے ان کی اندرونی کمیونیکیشنز کو ہیک کر لیا۔

بائیڈن امریکی صدارتی امیدواری سے آخر دستبردار کیوں ہوئے؟

ایف بی آئی نے اس حوالے سے اپنا ایک مختصر بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ "ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ ایف بی آئی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔"

امریکہ: کملا ہیرس کے نائب صدارتی امیدوار ٹم والز کون ہیں؟

واضح رہے کہ ایران نے پہلے ہی اس بات کی تردید کی ہے اس نے سابق صدر کی مہم کو ہیک کرنے کی کوشش کی۔

ہمیں ہیکنگ کے واقعے کے بارے میں مزید کیا معلوم ہے؟

ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ مائیکرو سافٹ نے ان کی مہم کو مطلع کیا ہے کہ ایران نے ان کی ایک ویب سائٹ کو ہیک کر لیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تاہم ہیکرز صرف "عوامی طور پر دستیاب معلومات حاصل کرنے میں ہی کامیاب ہوئے۔"

کملا ہیرس بھارتی نژاد ہیں یا سیاہ فام؟ نسلی شناخت پر ٹرمپ کا سوال

البتہ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ٹیم نے اس میں تہران کے ملوث ہونے کا کوئی خاص ثبوت فراہم نہیں کیا۔

امریکہ: قاتلانہ حملے پر ایف بی آئی ٹرمپ سے بھی پوچھ گچھ کرے گی

اس سے قبل گزشتہ جمعے کے روز مائیکروسافٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ غیر ملکی ایجنٹوں کی جانب سے سن 2024 کی امریکی صدارتی مہم میں مداخلت کی وسیع تر کوششیں کی گئی ہیں، جس کے بعد ایف بی آئی نے تفتیش شروع کی۔

امریکی الیکشن: ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی قبول کر لی

مائیکروسافٹ نے خاص طور پر جون میں ایک ایرانی ملٹری انٹیلیجنس یونٹ کا حوالہ دیا تھا، جس نے "صدارتی مہم کے ایک اعلیٰ عہدے دار کو ایک سابق سینیئر مشیر کی ہیک کیے گئے ای میل اکاؤنٹ سے مشتبہ ای میل بھیجی تھی۔"

ٹرمپ
ٹرمپ کے حکم پر ہی امریکہ نے جنوری 2020 میں عراق پر ایک ڈرون حملے میں ایرانی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا۔تصویر: Carlos Osorio/AP Photo/picture alliance

تاہم مائیکروسافٹ نے اس سے متعلق اہداف کی شناخت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

ایران پر ٹرمپ کو نشانہ بنانے کے الزامات

یہ تازہ ترین الزامات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب ایران سے مبینہ طور پر تعلقات رکھنے والے ایک پاکستانی شخص کو امریکہ میں قتل کی سازش کرنے کے الزام میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

پاکستانی نژاد شخص آصف رضا پر ٹرمپ کے خلاف مبینہ طور پر امریکہ میں سیاسی قتل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ٹرمپ کے نائب صدارتی امیدوار وینس کی بھارتی نژاد اہلیہ

صدر ٹرمپ کے چار سالہ دور اقتدار کے دوران ایران کے ساتھ امریکہ کے بہت ہی کشیدہ تعلقات تھے اور اگر وہ دوبارہ اقتدار میں آئے، تو پہلے سے زیادہ تلخ تعلقات ہونے کا امکان بھی ہے۔

قاتلانہ حملے کے بعد زخمی ٹرمپ پہلی بار منظر عام پر

سابق صدر نے سن 2015 کے ایک تاریخی معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی تھی، جس میں مغربی پابندیوں میں نرمی کے بدلے ایران نے اپنے جوہری عزائم کو روکنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

ٹرمپ نے اس معاہدے سے دستبردار ہوتے ہوئے امریکہ اور ایران کے درمیان تجارت پر پابندی لگاتے ہوئے کئی مزید سخت پابندیاں دوبارہ عائد کر دی تھیں۔

ٹرمپ کے حکم پر ہی امریکہ نے جنوری 2020 میں عراق پر ایک ڈرون حملے میں ایرانی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا۔

سلیمانی کو ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے بعد ایران کا سب سے طاقتور شخص سمجھا جاتا تھا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل کی وجہ سے امریکہ میں سیاسی قتل کی سازش کی گئی، جس پر پاکستانی شخص کو الزامات کا سامنا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ، امریکی سیاست میں تشدد کا اضافہ