1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصری انتخابات میں اسلام پسندوں کی شاندار فتح

22 جنوری 2012

مصر کے پارلیمانی انتخابات میں اسلامی جماعتوں کو واضح اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔ اسلامی پسند پارٹیوں نے پارلیمنٹ کی تین چوتھائی نشستیں حاصل کر لی ہیں۔

https://p.dw.com/p/13nrH
تصویر: AP

ہفتے کے روز جاری کیے گئے حتمی نتائج کے مطابق مصری پارلیمنٹ میں اسلامی جماعتوں کو غلبہ حاصل ہو گیا ہے۔ اخوان المسلمین کے زیر قیادت اسلامی جماعتوں کے اتحاد میں خود اخوان نے 47 فیصد، یعنی 498 نشستوں والی پارلیمنٹ میں 235 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ انتہائی قدامت پسند سمجھی جانے والی النور جماعت نے 125 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ النور نئی پارلیمنٹ میں دوسری بڑی جماعت ہو گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس کے شروع میں سابق مصری صدر حسنی مبارک کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی تھی جو کہ ان کی اقتدار سے برطرفی پر منتج ہوئی تھی۔ مصر میں اس وقت ایک عبوری فوجی حکومت قائم ہے جس کے زیر انتظام پارلیمانی انتخابات کروائے گئے۔

مصر میں اسلام پسندوں کی اتنی واضح کامیابی سے ملک کے لبرل حلقوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مصر کی نئی پارلیمنٹ آئین سازی کا کام کرے گی اور اس پارلیمنٹ میں اتنی بڑی تعداد میں اسلام پسندوں کی موجودگی سے اس بات کا امکان پیدا ہو گیا ہے کہ مصری آئین کو مذہبی خطوط پر استوار کیا جا سکتا ہے۔

NO FLASH Ägypten Demonstration Muslimbrüder in Kairo
اس بات کا امکان پیدا ہو گیا ہے کہ مصری آئین کو مذہبی خطوط پر استوار کیا جا سکتا ہےتصویر: AP

النور واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ وہ مصر میں سخت اسلامی قوانین کا نفاذ چاہتی ہے تاہم اخوان المسلمین کا کہنا ہے کہ وہ مصری عوام کو شرعی طرز عمل اپنانے پر مجبور نہیں کرے گی۔

عرب اسپرنگ کہلانے والی عوامی سیاسی تحریک کی بانی لبرل قوتیں مصر کے عوام کی بڑی تعداد کو اپنی طرف مائل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

امریکہ نے اخوان المسلمین کے ساتھ  عرصہ دراز تک کوئی روابط نہیں رکھے تھے تاہم حالیہ دنوں میں اخوان اور امریکی نمائندوں کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔ اخوان نے امریکہ کو یقین دلایا ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے گی۔

واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے جمعے کے روز مصر میں حکمران فوجی کونسل کے سربراہ فیلڈ مارشل حسین طنطاوی سے فون پر بات کی اور انہیں عام انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد بھی دی۔

تاہم مبصرین کے مطابق امریکہ، مغربی ممالک اور بالخصوص اسرائیل مصر میں تبدیل ہوتی ہوئی سیاسی صورت حال کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں