1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر کی سیاسی جماعیتں اور انتخابات

3 جنوری 2012

مصر میں ایوانِ زیریں کے انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹ آج ڈالے جا رہے ہیں۔ ووٹنگ مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے شروع ہوئی۔پہلے دو مرحلوں میں ملک کی دو بڑی اسلامی جماعتوں نے کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13dFe
تصویر: dapd

ایوان زیریں کے انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ دو دن تک جاری رہے گا۔ جاری انتخابی عمل میں 498 ارکان اسمبلی کے لیے ووٹ ڈالے جارہے ہیں جبکہ دس ارکان کو ملک کے عبوری فوجی رہنما فیلڈ مارشل حسین طنطاوی کی طرف سے مقرر کیا جائے گا۔

اس عمل کے مکمل ہونے کے بعد دوبارہ انتیس جنوری کو ایوان بالا، جسے مصر میں شوریٰ کونسل کے نام سے پکارا جاتا ہے کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ایوان زیریں اور ایوان بالا کے انتخابات کے بعد منتخب اراکین کو ایک نیا آئین تشکیل دینا ہوگا اور اس کے بعد سن 2012 کے اختتام سے پہلے پہلے صدارتی انتخابات کروانا ہوں گے۔

Wahlen in Ägypten
پہلے دو مرحلوں میں دوسرے نمبر پر قدامت پسند سلفی جماعت النور رہی ہےتصویر: Reuters

ابتدائی اندازوں کے مطابق حسنی مبارک کے دور میں کالعدم قرار دی جانے والی جماعت اخوان المسلمون سب سے بڑی پارلیمانی جماعت ثابت ہوگی لیکن اسے مکمل اکثریت حاصل نہیں ہو سکے گی۔ انتخابات کے پہلے دو مرحلوں میں اسی جماعت نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس اعتدال پسند اسلامی جماعت کو مصر کی سب سے منّظم سیاسی جماعت تصور کیا جاتا ہے۔

Wahlen in Ägypten
اخوان المسلمون کو مصر کی سب سے منّظم سیاسی جماعت تصور کیا جاتا ہےتصویر: Reuters

پہلے دو مرحلوں میں دوسرے نمبر پر قدامت پسند سلفی جماعت النور رہی ہے۔ ان دونوں جماعتوں کو مجموعی طور پر ووٹنگ کے پہلے دو مرحلوں میں 65 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔

انتخابات میں شامل ’الکتلہ المصریہ‘ ملک کا سب سے بڑا لبرل اتحاد ہے اور اسے ’المصر بلاک‘ بھی کہا جاتا ہے۔ مجموعی طور پر اس اتحاد میں ملک کی پندرہ جماعیتں شامل ہیں۔ اس اتحاد میں ’حزب المصريين الأحرار‘ جماعت بھی شامل ہے، جس کے سربراہ قبطی عیسائی اور ٹیلی کمیونیکشن ٹائیکون نجیب ساویرس ہیں۔

تاہم انتخابی عمل کے مکمل ہونے پر اس وقت ملک میں برسراقتدار فوج کی طرف سے کس قدر اختیارات پارلیمان کو دیے جائیں گے، ابھی تک غیر واضح ہے۔ مصر میں شدید احتجاجی مظاہروں کے بعد مصری فوج نے ایوان بالا کے انتخابات مختصر عرصے میں کروانے کا اعلان کیا تھا اور اسی وجہ سے ان کا آغاز بھی رواں ماہ کے اواخر میں کر دیا جائے گا۔ ایوان بالا کے انتخابات کے پہلے مرحلے میں تیرہ صوبوں میں پولنگ ہو گی، جن میں قاہرہ اور اسکندریہ جیسے بڑے شہر بھی شامل ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ صدارتی انتخابات کا انعقاد جون میں کیا جائے گا۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں