1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی مشرقی صوبے میں پوٹن مخالف احتجاجی مظاہرے

15 جولائی 2020

روس کے مشرقی صوبے خوبارووسک میں گزشتہ ایک ہفتے سے شدید مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان مظاہروں میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو ہدف بنایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3fN4z
Russland Massenkundgebung in Chabarowsk
تصویر: Reuters/A. Kolbin

ایسا خیال کیا گیا ہے کہ صدر پوٹن نے ابھی تک ان مظاہروں کو روکنے کی کوشش اس لیے نہیں کی ہے کہ اس کے اثرات کہیں دوسرے صوبوں تک نہ پھیل جائیں۔ مشرقی صوبے خوبارووسک (کھوباروفسک) میں مظاہروں کا سلسلہ دس جولائی سے شروع ہے۔ ان کے شروع ہونے کی بظاہر سب سے بڑی وجہ وہاں کے مقبول گورنر سیرگئی فُرگل کو دس جولائی کو گرفتار کیا جانا ہے۔

اس کے اگلے ہی دن گیارہ جولائی کو ہزاروں افراد نے گرفتار گورنر کی رہائی کے لیے مظاہرے شروع کر دیے۔ خوبارووسک شہر کی تاریخ میں اتنا بڑا احتجاجی مظاہرہ دیکھنے میں نہیں آیا تھا۔ ان مظاہروں کو انتہائی بڑے سیاسی احتجاج میں شمار کیا جا رہا ہے۔

Ruslan Ibraghimov
تصویر: Privat

مظاہرین کئی قسم کے نعرے لگا رہے تھے اور بعض 'پوٹن چور ہے‘ کے نعرے بھی لگاتے دیکھے گئے۔ یہ مظاہرے ایسے وقت میں شروع ہوئے ہیں جب پوٹن نے جولائی کے اوائل میں ہی  دستوری اصلاحات کو نافذ  کیا تھا۔ ان اصلاحات کے نتیجے میں اب وہ کم از کم سن 2036 تک اقتدار میں رہ سکیں گے۔ ان دستوری اصلاحات کی منظوری پوٹن نے ملک گیر ریفرنڈم میں حاصل کی تھی۔ صوبے خوبارووسک کی عوام نے دستوری اصلاحات کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

بدلے کی کارروائی؟

خوبارووسک کا صوبہ کبھی بھی پوٹن مخالف نہیں رہا ہے۔ اسی صوبے میں سن 2018 میں پوٹن کی سیاسی جماعت یونائیٹڈ رشیہ پارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر کو صوبائی پارلیمنٹ میں رائے شماری کے نتیجے میں منصب سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اس پارلیمانی کارروائی کے بعد ہی سیرگئی فُرگل گورنری کا منصب سنبھالنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: روسی آئین میں ترامیم، صدر پوٹن کے اختیارات میں مزید اضافہ؟

اس سیاسی تبدیلی کو روسی سیاسی منظر پر پیدا ہونے والی ایک معمولی سی جنبش سے تعبیر کیا گیا تھا۔ اس سیاسی تبدیلی کے بعد صدر پوٹن نے صوبائی دارالحکومت خوبارووسک سے ولاڈی ووسٹک بنا دیا تھا۔ اس فیصلے پر بھی خوبارووسک کے لوگوں میں ناراضگی کے جذبات پیدا ہوئے تھے لیکن اسے تسلیم کر لیا گیا تھا۔

Russland Massenkundgebung in Chabarowsk
تصویر: Reuters/A. Kolbin

ایک حالیہ فوجداری تفتیش کے مطابق پندرہ برس قبل گورنر سیرگئی فُرگل نے دو کاروباری افراد کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔ فُرگل نے ان الزامت کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے انہیں من گھڑت اور سیاسی قرار دیا ہے۔ پچاس سالہ گورنر کا تعلق نیشنلسٹ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔ یہ سیاسی جماعت سات مشرقی صوبوں میں حکومت قائم کیے ہوئے ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ عموماً یہ پارٹی حکومتی پالیسیوں پر ہی عمل کرتی ہے۔

خوبارووسک کے گورنر سرگئی فُرگل ایک مقبول عوامی لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں۔ ایک کاروباری شخص روسلان ابراگیموف کا کہنا ہے کہ فُرگل نے ہوائی سفر کی ٹکٹوں کی قیمتیں کم کی ہیں اور اسکولوں میں طلبا کو بہتر کھانا فراہم کرنے کو یقینی بنانے کے علاوہ حکومتی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بھی بنایا ہے۔

مزید پڑھیے: دوسری عالمی جنگ: صدر پوٹن اب ’مؤرخ‘ بھی بن گئے

براگیموف کے مطابق فُرگل کی گرفتاری لوگ قبول نہیں کریں گے۔ عام لوگ گورنر کی گرفتاری کو پوٹن کا انتقام خیال کرتے ہیں۔ ایسا بھی تاثر ہے کہ سن 2018 میں پوٹن کے ساتھی کی شکست کریملن کے حلقوں کو ہضم نہیں ہوئی تھی اور گورنر پر قتل کا الزام اور پھر گرفتاری اسی کا تسلسل ہے۔

Russland Massenkundgebung in Chabarowsk
تصویر: Reuters/A. Kolbin

جرمن تھنک ٹینک لائبنِٹس انسٹیٹیوٹ برائے مشرقی و جنوب مشرقی یورپی اسٹڈیز سے منسلک فابیان بُرکہارٹ کا کہنا ہے کہ، ''پوٹن لبرل ڈیموکریٹک پارٹی سے نجات حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں کیونکہ یہ علاقائی پارلیمنٹس اور شہری بلدیاتی کونسلوں پر کنٹرول رکھتی ہے اور یہ کریملن کے لیے پریشانی کی بات ہے، اس کے علاوہ وہ اس سیاسی جماعت سے چھٹکارا پانا بھی چاہتے ہیں۔‘‘

مظاہرین کو منتشر کرنے میں دیر کیوں؟

دوسری جانب ابھی تک پوٹن حکومت ان مظاہروں سے دوری اختیار کیے ہوئے ہے۔ صدر پوٹن کے ترجمان ڈیمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ یہ قابلِ تعریف ہے کی پولیس نے مظاہرین کو مشتعل کرنے کا کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ صدر پوٹن کی سیاسی جماعت کے صوبائی رہنما اور نمائندے یوری ٹرونیف کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اپنے جذبات کے اظہار کا حق حاصل ہے۔ ماسکو میں مقیم تجزیہ کار نکولائی پیٹروف کا کہنا ہے کہ کریملن حکام نے علاقائی سیاسی صورت حال کا درست جائزہ نہیں لیا اور گورنر کی جبری گرفتاری ایک ایسا اقدام ہے جس نے پوٹن حکومت کو لوگوں سے دور کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: گرین لینڈ: امریکا، چین اور روس کی بڑھتی دلچسپی، کیوں؟

خوبارووسک کا روسی صوبہ چین کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ یہ اپنے جنگلات اور ماہی پروری کے لیے مشہور ہے۔

رومان گونچارینکو (ع ح، ع آ)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں