1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں سڑک حادثات پر نئے قانون کی مخالفت کیوں؟

جاوید اختر، نئی دہلی
3 جنوری 2024

بس، ٹرک اور ٹینکرز ڈرائیوروں نے دو دنوں سے جاری اپنی ہڑتال ختم کردی ہے، جس سے لوگوں نے راحت کی سانس لی۔ حکومت نے ڈرائیوروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ سڑک حادثات سے متعلق نئے قانون پر فی الحال عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/4aoq7
MADE in Germany | MIGD Route
تصویر: Vishal Bhatnagar/NurPhoto/picture alliance

بھارت میں بس، ٹرک اور ٹینکرز ڈرائیوروں نے ایک نئے قانون، جس میں سنگین سڑک حادثے کے بعد اس کی اطلاع پولیس کو دیے بغیر  جائے حادثہ سے بھاگ جانے(ہٹ اینڈ رن) پر ڈرائیوروں کو دس سال قید یا سات لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے، کے خلاف پیر کے روز تین روزہ ملک گیر ہڑتال شروع کی تھی۔

ہڑتال کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی متاثر ہوئی۔ حکومت نے منگل کے روز ڈرائیوروں کے نمائندوں کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے ساتھ بات چیت اور صلاح و مشورے کے بعد ہی اس نئے قانون کو نافذ کیا جائے گا، جس کے بعد ہڑتال واپس لے لی گئی۔

منگل کو، حکومت نے کہا کہ وہ آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس (اے آئی ایم ٹی سی) کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی ان قوانین کو نافذ کرے گی۔

بھارت میں نظام عدل کی بنیاد بدل دینے والے قوانین منظور

حکومت نے ایک بیان میں کہا، ''حکومت یہ بتانا چاہتی ہے کہ یہ نئے قوانین اور دفعات ابھی تک نافذ نہیں ہوئی ہیں... ہم اے آئی ایم ٹی سی اور تمام ڈرائیوروں سے اپنی اپنی ملازمتوں پر واپس آنے کی اپیل کرتے ہیں۔'' اے آئی ٹی ایم سی ہڑتالی ڈرائیوروں کی نمائندہ کرنے والی تنظیموں میں سے ایک ہے۔

حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سڑک حادثات سے متعلق نئے قانون پر فی الحال عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔
حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سڑک حادثات سے متعلق نئے قانون پر فی الحال عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔تصویر: Hindustan Times/IMAGO

ہڑتالی ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ نو آبادیاتی دور کے بھارتی فوجداری قوانین (آئی پی سی) کی جگہ جو نئے فوجداری قوانین منظور کیے گئے ہیں، وہ ڈرائیوروں کو بے جا ہراساں کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔

بھارت سڑک حادثات میں کمی لانے میں ناکام

اے آئی ایم ٹی سی کے چیئرمین کل ترن سنگھ اٹوال نے بتایا کہ حکومت کے ساتھ بات چیت کے بعد مسائل حل ہوگئے ہیں اور ڈرائیوروں سے کام پر لوٹ آنے کی اپیل کرتے ہیں۔

 

کیا ہے نیا قانون؟

بھارت کے تعزیراتی قوانین (آئی پی سی) کی جگہ لینے والے نئے فوجداری قوانین کو بھارتیہ نیائے سمہتا (بی این ایس) کا نام دیا گیا ہے۔

 بی این ایس کے تحت اگر کوئی ڈرائیور کسی سنگین سڑک حادثے کے بعد پولیس یا انتظامیہ کو مطلع کیے بغیر وہاں سے بھاگ جاتا ہے تو اسے دس سال تک کی جیل یا سات لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

مزدور تنظیموں کے مطابق تمام کمرشیل گاڑیوں کے ڈرائیور اس قانون سے ناراض ہیں اور اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ڈرائیوروں کی کچھ تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ قانون تیار کرتے وقت حکومت کی طرف سے ان سے صلاح و مشورہ نہ کرنے کی وجہ سے ناراض ہیں۔

آل انڈیا ٹرانسپورٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا،"اگر کسی ٹرک کا حادثہ ہوجائے، جس میں ٹرک ڈرائیور کی کوئی غلطی نہ ہو اور اس کے بعد اگر ہجوم ڈرائیور پر حملہ کردے تو ایسے میں ڈرائیور کو بی این ایس کی فکر کرنی چاہئے یا اپنی جان بچانی چاہئے۔"

ہر بیس میں سے ایک موت کا سبب شراب نوشی

سڑک حادثات کے بعد عام طورپر ڈرائیوروں کے جائے حادثہ سے بھاگ جانے کی خبریں آتی رہتی ہیں لیکن حادثے کے بعد ہجوم کے ذریعہ ڈرائیور کے ساتھ مار پیٹ کے بھی واقعات ہوتے رہتے ہیں۔

آل انڈیا ٹرانسپورٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ دوسرے ملکوں کی طرح ہٹ اینڈ رن کے کیسز میں سخت قانون نافذ کرنے سے پہلے حکومت کو ان ملکوں کی طرح سڑک اور ٹرانسپورٹ سسٹم کو سدھارنے پر بھی توجہ دینی چاہئے۔