1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت سڑک حادثات میں کمی لانے میں ناکام

18 نومبر 2023

ایک رپورٹ کے مطابق 2021ء کے مقابلے میں پچھلے سال بھارت میں روڈ حادثات میں 12 فیصد اور ان سے ہونے والی اموات میں 9.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

https://p.dw.com/p/4Z8Lr
بھارتمیں تقریباً ہر ساڑھے تین منٹ بعد ایک شخص سڑک حادثے میں ہلاکہوتا ہے
بھارت کی روڈ حادثات سے متعلق تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہاں اوسطاً ‌ہر روز 1,264 سڑک حادثے ہوتے ہیں اور ان میں 462 ہلاکتیں ہوتی ہیں۔تصویر: Himanshu Sharma/Eyepix Group/picture alliance

بھارتمیں تقریباً ہر ساڑھے تین منٹ بعد ایک شخص سڑک حادثے میں ہلاکہوتا ہے۔ بھارت کی روڈ حادثات سے متعلق تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہاں اوسطاً ‌ہر روز 1,264 سڑک حادثے ہوتے ہیں اور ان میں 462 ہلاکتیں ہوتی ہیں۔ یعنی وہاں ہر ایک گھنٹے میں 53 روڈ حادثے اور ان کے باعث 19 ہلاکتیں ہوتی ہیں۔

اس رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال وہاں تقریباً ساڑھے چار لاکھ سڑک حادثے اور ان کے سبب ڈیڑھ لاکھ سے زائد اموات ہوئیں۔

یہ رپورٹ اکتوبر میں جاری کی گئی تھی اور اس موقع پر بھارتی وزیر برائے ٹرانسپورٹ نتن گدھکاری نے ملک میں روڈ حادثوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا، "یہ بڑی تشویش کی بات ہے کہ حکومت کی مسلسل کوششوں اور (سڑک حادثوں میں ہونے والی) ہلاکتوں کی تعداد کو نصف کرنے کے ہمارے پختہ ارادے کے باوجود اس سلسلے میں ہم کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں کر پائے ہیں۔"

اس  رپورٹ کے مطابق 2021ء کے مقابلے میں پچھلے سال بھارت میں روڈ حادثات کی تعداد میں 12 فیصد اور ان سے ہونے والی اموات میں 9.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

 بھارت کی روڈ حادثات سے متعلق تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہاں اوسطاً ‌ہر روز 1,264 سڑک حادثے ہوتے ہیں اور ان میں 462 ہلاکتیں ہوتی ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق 2021ء کے مقابلے میں پچھلے سال بھارت میں روڈ حادثات میں 12 فیصد اضافہ ہواتصویر: AP Photo/picture alliance

رپورٹ  میں مزید کہا گیا ہے کہ پچھلے سال بھارت میں 72 فیصد سڑک حادثے تیز رفتار ڈرائیونگ کی وجہ سے ہوئے۔ ان حادثات کی دوسری بڑی وجہ سڑک کی غلط سمت  گاڑی چلانا تھی جبکہ نشے میں گاڑی چلانا اور ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال بھی ان حادثات کا باعث بنا۔

روڈ سیفٹی پر کام کرنے والی بھارتی تنظیم 'سیو لائف فاؤنڈیشن' کے پیوش تیواری کا اس بارے میں کہنا ہے کہ بھارتی ریاستوں کو اب روڈ سیفٹی سے متعلق ایسی حکمت عملی ترتیب دینے اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے جن سے اس مسئلے کے حوالے سے ان کی سنجیدگی ظاہر ہو۔

بھارت اسٹاک ہوم ڈیکلریشن 2020 کا ایک دستخط کنندہ بھی ہے، جس کا مقصد ٹریفک حادثات میں ہونے والی اموات میں 2030ء تک پچاس فیصد تک کمی لانا ہے۔

لیکن اکتوبر میں جاری کی جانے والی رپورٹ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ بھارت کو یہ ہدف حاصل کرنے میں ابھی وقت لگے گا۔

انڈین روڈ سیفٹی کیمپین سے وابستہ دیپانشو گپتا کا اس حوالے سے کہنا ہے، "اس وقت ہم اس ہدف سے بہت دور ہیں اور بد قسمتی سے پچھلے سال روڈ حادثات اور ان سے ہونے والی اموات میں کمی کی بجائے اضافہ دیکھا گیا۔" وہ کہتے ہیں کہ جب تک روڈ سیفٹی سے متعلق ہدایات اور قوانین کے نفاذ کی پالیسی میں تبدیلی نہیں لائی جائے گی، بھارت اس ہدف کو حاصل کرنے سے بہت دور رہے گا۔

م ا ⁄ ک م (مرلی کرشنن)