1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بان کی مون مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے

7 جنوری 2012

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے جمعے کے روز صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ وہ اسرائیلی فلسطینی تنازعے اور مشرق وسطیٰ میں جاری دیگر معاملات کے تناظر میں رواں ماہ لبنان اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے۔

https://p.dw.com/p/13fsN
تصویر: picture alliance ZUMA Press

اس سلسلے میں ان کی پہلی منزل لبنان ہو گا، جہاں وہ تین روز قیام کریں گے۔ بان کی مون لبنان کے اپنے اس دورے میں صدر مشعل سلیمانم، وزیر اعظم نجیب مکاتی اور لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کی امن فوج کے کمانڈروں سے ملیں گے۔

بان کی مون کے مطابق ان کے اس دورے میں اسرائیلی اور فلسطینی مذاکرات کاروں کے درمیان براہ راست امن بات چیت کے دوسرے دور کی ملاقات اہم رہے گی۔ یہ مذاکرات پیر کے روز اردن میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا،’مجھے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان اردن میں ہونے والی بات چیت پر مسرت ہے۔‘

اقوام متحدہ کے ایک مبصر ریاض منصور کے مطابق بان کی مون جلد ہی مقبوضہ مغربی کنارے بھی جا سکتے ہیں۔ منصور نے صحافیوں کو بتایا کہ اس سلسلے میں ایک اصولی اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ اقوام متحدہ کے سربراہ جنوری میں فلسطینی انتظامیہ کے زیرکنڑول رملہ بھی جائیں گے۔

بان کی مون نے صحافیوں سے اپنی بات چیت میں یہ نہیں بتایا کہ ان کے مشرق وسطیٰ کے اس دورے کے ایجنڈے میں شام میں جاری بحران بھی شامل ہے یا نہیں۔ تاہم اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ بان کی مون کے اس دورے میں شام کا مسئلہ سرفہرست ہو گا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سربراہ شام میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کے جواب میں حکومتی کریک ڈاؤن کو کئی مرتبہ کڑی تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل بشار الاسد حکومت پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں