1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی زائرین آٹھ سال بعد عمرہ ادا کر سکیں گے

14 دسمبر 2023

ایرانی زائرین رواں ماہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے آٹھ سال بعد سعودی عرب کا باقاعدہ سفر کر سکیں گے۔

https://p.dw.com/p/4a8sQ
Saudi-Arabien Mekka | Corona & Hadsch | Pilgerfahrt
تصویر: Getty Images/AFP

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ عمل خلیج میں تیل پیدا کرنے والے دو سخت حریفوں کے درمیان تعلقات بہتری کی طرف جانے کا ایک نیا اشارہ ہے۔

نیم سرکاری نیوز ایجنسی فارس کے مطابقزائرین کو یہ پروازیں سال بھر ایران کے دس مختلف ہوائی اڈوں سے سعودی عرب کے شہر مکہ اور مدینہ جانے کا موقع فراہم کریں گی۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ایرانی عمرہ زائرین کی پہلی پرواز 19 دسمبر کو سعودی عرب کے لیے روانہ ہوگی۔

چین کی ثالثٰ می مارچ میں ایک معاہدے کے تحت ایران اور سعودی عرب نے مکمل سفارتی تعلقات دوبارہ بحال کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ ان دونوں روایتی حریفوں کے درمیان تعلقات 2016 سے منقطع تھے اور اس کا باعث ریاض کی جانب سے ایک شیعہ مسلمان عالم کو پھانسی دینا اور تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملہ تھے۔

غلاف کعبہ کیسے تیار کیا جاتا ہے؟

2016 کے بعد سے، ایرانی باشندوں کو صرف حج کرنے کی اجازت تھی، جو مسلمانوں کے لیے ایک مذہبی فریضہ ہے اور سخت سالانہ کوٹے اور اوقات کے ساتھ مشروط ہے۔سفارتی تعلعقات کی بحالی کے بعد ایرانی اب عمرہ ادا کرنے کے بھی اہل ہوں گے جو کہ سال میں کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے۔ 

مذکرات کی وجہ سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان غیر مذہبی سیاحت کو بھی دوبارہ فروغ ملے گا اور دونوں مملک کے دارالحکومت شہروں کو آپس میں پروازوں کے زریعہ جوڑنے کے امکانات ہیں۔ 

فارس کے مطابق فروری 2024 کے آخر تک 70,000 ایرانی زائرین کے سعودی عرب جانے کی توقع بتائی گئی ہے۔

م ق / ر ب (ایجنسیاں)