1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنسی زیادتی کا الزام، ایران نے عمرہ پروازیں معطل کر دیں

عاطف بلوچ13 اپریل 2015

تہران حکومت نے سعودی پولیس کی طرف سے دو ایرانی نو عمر لڑکوں پر جنسی زیادتی کی کوشش کے مبینہ الزمات عائد کرتے ہوئے تمام عمرہ پروزایں معطل کر دی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1F738
ایران سے عمرے کے غرض سے سعودی عرب جانے والے افراد کی سالانہ تعداد پانچ لاکھ بنتی ہےتصویر: picture alliance/landov

خبررساں ادارے اے ایف پی نے تہران سے موصولہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی کلچرل منسٹری نے سعودی عرب جانے والی تمام عمرہ پروازوں کو معطل کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دو ہفتہ قبل دو ایرانی نو عمروں کو سعودی پولیس نے اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی، جب وہ عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد جدہ ایئر پورٹ سے واپس وطن لوٹ رہے تھے۔

ایران کے کلچرل منسٹر علی جنّتی نے پیر کے دن سرکاری ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’میں نے حج اور عمرہ کی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کو حکم جاری کر دیا ہے کہ جب تک سعودی حکام مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انہیں سزا نہیں دیتے، تب تک عمرہ پروازیں معطل کر دی جائیں۔‘‘ ایران سے عمرے کے غرض سے سعودی عرب جانے والے افراد کی سالانہ تعداد پانچ لاکھ بنتی ہے۔

Ali Jannati Iran Kulturminister
ایرانی وزیر علی جنّتی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں رونما ہونے والے اس واقعے کے سبب ایرانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہےتصویر: Yasser Al-Zayyat/AFP/Getty Images

تجزیہ کاروں کے مطابق یمن کے تنازعے کے تناظر میں ایرانی حکومت کی طرف سے اٹھایا جانے والا یہ قدم دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کو مزید کشیدہ بنا سکتا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کا الزام ہے کہ تہران حکومت یمن میں فعال شیعہ باغیوں کو مدد فراہم کر رہا ہے جبکہ ایران ایسے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہے۔

جدہ ایئر پورٹ پر دو ایرانی نو عمروں کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی خبر عام ہونے پر ایران میں غم و غصے کی کیفیت دیکھی جا رہی ہے۔ ہفتے کے دن سینکڑوں افراد نے تہران میں واقع سعودی سفارتخانے کے باہر ایک مظاہرہ بھی کیا تھا۔ اس تناظر میں صدر حسن روحانی نے علی جنّتی کو ذمہ داری سونپ دی ہے کہ وہ اس کیس کی پیروی کرتے ہوئے مناسب اقدامات اٹھائیں۔

ایرانی وزیر علی جنّتی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں رونما ہونے والے اس واقعے کے سبب ایرانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور اس کے جواب میں حکومتی سطح پر جو کچھ کیا گیا ہے، وہ عوامی مطالبات کے مطابق ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ سعودی حکام نے جنسی زیادتی کی کوشش کرنے کے الزامات کے تحت دو پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

علی جنّتی نے مزید کہا، ’’ہم نے مروجہ سفارتی ذرائع کو بروے کار لاتے ہوئے ریاض حکومت تک اپنے تحفظات پہنچا دیے ہیں اور ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ لیکن حقیقی طور پر ابھی تک سعودی حکام نے اس کیس کے حوالے سے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی ہے۔