1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب نے ایرانی عازمینِ مکہ کا طیارہ روک دیا

مقبول ملک9 اپریل 2015

یمنی بحران کے باعث تہران اور ریاض کے مابین پہلے سے موجود کشیدگی کے تناظر میں سعودی عرب نے ایک ایسے ایرانی طیارے کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا ہے، جس میں سوار مسلمان عمرے کے لیے مکہ جا رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/1F5UD
تصویر: AFP/Getty Images

سعودی دارالحکومت ریاض سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق شہری ہوا بازی کے ملکی ادارے کے حکام نے اس ایرانی طیارے کو سعودی فضائی حدود میں داخلے سے اس لیے روک دیا کہ اس کے لیے سعودی عرب کی حدود میں داخلے کی پہلے سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔

اے ایف پی نے جمعرات نو اپریل کے روز اپنی رپورٹوں میں بتایا کہ اس ایرانی طیارے میں 260 ایرانی مسلمان سوار تھے، جو عمرے کے لیے مکہ آنا چاہتے تھے۔ سعودی سول ایوی ایشن حکام نے کہا، ’’یہ واقعہ بدھ آٹھ اپریل کی سہ پہر پیش آیا اور اس مسافر ہوائی جہاز کو سعودی عرب کی طرف سفر کے دوران ہی اس لیے واپس بھیج دیا گیا کہ اس کے لیے متعلقہ ایئر لائن کے نمائندوں نے سعودی فضائی حدود میں داخلے کی قبل از وقت اجازت نہیں لی تھی۔‘‘

سنی اکثریتی آبادی والے ملک سعودی عرب اور شیعہ اکثریتی آبادی والی ریاست ایران کے مابین کشیدگی قریب دو ہفتے قبل اس وقت سے کافی زیادہ ہو چکی ہے، جب سے سعودی عرب کی سربراہی میں بین الاقوامی عسکری اتحاد نے بحران زدہ عرب ریاست یمن میں ایران نواز حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی سول ایوی ایشن کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ایسا چاہے کسی ایرانی فضائی کمپنی کی طرف سے کیا جائے یا کسی دوسری ایئر لائن کی طرف سے، سعودی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

ترجمان نے کہا، ’’ہوائی جہاز کسی بھی ایئر لائن کا ہو، اس کی آپریٹر کمپنی کو سعودی فضائی حدود میں داخلے کے لیے سفر شروع کرنے سے پہلے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا ہوتا ہے۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید