1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

یوکرین اب کروشیا کے راستے اپنا اناج برآمد کرے گا

1 اگست 2023

یوکرین نے کہا ہے کہ اس نے اپنے اناج کی برآمد کے لیے اب کروشیا کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے۔ روسی یوکرینی جنگ میں ماسکو نے کییف کے ساتھ اس کے اناج کی اپنی سمندری بندرگاہوں کے راستے برآمد کا معاہدہ حال ہی میں ختم کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4UeRV
یوکرینی گندم برآمد کیے جانے کے لیے ایک بحری جہاز پر لادی جا رہی ہے
یوکرین گندم سمیت بہت سی زرعی اجناس برآمد کرنے والے دنیا کے بڑے ممالک میں سے ایک ہےتصویر: Andrew Kravchenko/AP Photo/picture alliance

مشرقی یورپی ملک یوکرین، جس کی گزشتہ برس فروری کے اواخر میں روسی فوجی مداخلت کے بعد سے ماسکو کے ساتھ جنگ جاری ہے، گندم سمیت کئی زرعی اجناس کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ممالک میں شمار ہوتا ہے اور اس کی اجناس ایشیا اور افریقہ کے بہت سے ممالک کو برآمد کی جاتی ہیں۔

روس یوکرین کے ساتھ ممکنہ امن مذاکرات کو رد نہیں کرتا، پوٹن

اس تناظر میں کییف میں یوکرینی حکومت کی طرف سے آج منگل یکم اگست کے روز بتایا گیا کہ یوکرین اور یورپی یونین کے رکن ملک کروشیا کے مابین ایک ایسا معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت یوکرین اپنی زرعی اجناس بحیرہ آڈریا میں کروشیا کی سمندری بندرگاہوں کے راستے برآمد کر سکے گا۔

یوکرینی وزارت خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق منصوبہ یہ ہے کہ یوکرینی اجناس پہلے دریائے ڈینیوب کے راستے بحری جہازوں کے ذریعے کروشیا پہنچائی جائیں گی اور پھر وہاں سے بذریعہ ریل بحیرہ آڈریا کے ساحلوں تک۔

صدر پوٹن کی طرف سے چھ ممالک کو مفت اناج فراہم کرنے کا وعدہ

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یوں کروشیا کے راستے برآمد کی جانے والی یوکرینی اجناس کا مجموعی حجم کتنا ہو گا۔

یوکرین کے روس کے زیر قبضہ ژاپوریژیا نامی خطے میں گندم کی فصل کٹائی کے لیے تیار ہے
یوکرینی گندم ایشیا اور افریقہ کے بہت سے ممالک کو برآمد کی جاتی ہےتصویر: ALEXANDER ERMOCHENKO/REUTERS

کییف حکومت کو اپنی برآمدی اجناس کے لیے یہ راستہ اس لیے تلاش کرنا پڑا کہ یوں اس نے اپنے لیے پیدا ہونے والی ان مشکلات کا حل نکالنے کی کوشش کی ہے، جو ماسکو کی طرف سے بحیرہ اسود کی روسی سمندری بندر گاہوں کے راستے یوکرینی اجناس کی برآمد کا معاہدہ ختم کیے جانے کے بعد پیدا ہوئی ہیں۔

روس اور یوکرین کے مابین جنگ کے باوجود یوکرینی اجناس کی برآمد کا یہ معاہدہ اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں طے پایا تھا اور ماسکو نے گزشتہ ماہ کے وسط میں اس کی مدت پوری ہونے کے بعد اس میں توسیع سے انکار کر دیا تھا۔

افریقہ کو اب یوکرینی نہیں، روسی اناج برآمد کیا جائے گا، پوٹن

یوکرینی حکومت اپنی زرعی اجناس کی برآمد میں سمندری کے علاوہ یورپی یونین کے رکن مختلف ممالک میں زمینی راستوں سے بھی اضافے کی کوششیں کر رہی ہے۔ ان ممالک میں سے لیکن پولینڈ جیسی ریاستیں اس ٹرانسپورٹ روٹ کی مخالفت کر رہی ہیں۔

یورپی یونین میں بہت سے کسانوں کو یہ خدشہ بھی ہے کہ اگر یوکرینی اجناس ان کے ممالک کی قومی منڈیوں میں پہنچ گئیں، تو قیمتیں کم ہو جانے سے ان کسانوں کو مالی نقصان ہونا شروع ہو جائے گا۔

م م / ش ر (ڈی پی اے)

اناج کی برآمد، یوکرین کا پلان بی کیا ہے؟