1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتروس

روس یوکرین کے ساتھ ممکنہ امن مذاکرات کو رد نہیں کرتا، پوٹن

30 جولائی 2023

صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ روس یوکرین کے ساتھ ممکنہ امن مذاکرات کو رد نہیں کرتا اور اس سلسلے میں افریقی کوششیں کییف کے ساتھ قیام امن کی بنیاد ہو سکتی ہیں تاہم یوکرینی حملوں نے اس امکان پر عمل درآمد مشکل بنا دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4UYbV
روسی صدر پوٹن روسی افریقی سمٹ کے ایک روز بعد سینٹ پیٹرزبرگ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے
روسی صدر ولادیمیر پوٹن سینٹ پیٹرزبرگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: Sergei Bobylyov/TASS/REUTERS

یہ بات صدر پوٹن نے روسی شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں متعدد افریقی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ اپنی ملاقات کے ایک روز بعد ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ اس کئی ملکی ملاقات کو روس افریقہ سمٹ کا نام دیا گیا تھا۔

اس سمٹ میں حصہ لینے والے کئی افریقی ممالک کے رہنماؤں نے صدر ولادیمیر پوٹن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی پیش کردہ امن تجاویز پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھیں اور روسی یوکرینی جنگ کو امن بات چیت کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کریں۔

بھارت یوکرینی جنگ سے متعلق غیر جانبدار نہیں رہ سکتا، جرمنی

دوسری طرف یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اس جنگ میں کسی بھی ممکنہ فائر بندی کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے سے روس کو وہ یوکرینی مقبوضہ علاقے اپنے قبضے میں ہی رکھنے کا موقع مل جائے گا، جو یوکرین کے مجموعی قومی رقبے کا تقریباﹰ پانچواں حصہ بنتے ہیں۔

سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی صدر پوٹن اور روسی افریقی سمٹ میں شریک افریقی رہنماؤں میں سے چند ایک
سینٹ پیٹرزبرگ میں ہونے والی روسی افریقی سمٹ اپنی نوعیت کا دوسرا اجلاس تھیتصویر: Mikhail Tereshchenko/TASS/dpa/picture alliance

جدہ میں امن کانفرنس؟

متحدہ عرب امارات میں دبئی سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق روسی یوکرینی جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات کو ممکن بنانے کی خاطر یوکرین کی اہتمام کردہ ایک سربراہی کانفرنس کی میزبانی سعودی عرب کرے گا۔

ایک سعودی اہلکار نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ یہ امن سمٹ اگست کے اوائل میں سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہو گی۔ تاہم فوری طور پر ریاض اور کییف میں سعودی اور یوکرینی حکومتوں میں سے کسی نے بھی نے یہ تصدیق نہیں کی کہ روسی یوکرینی جنگ سے متعلق جدہ میں کسی امن سمٹ کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

یوکرین کلسٹر بموں کا مؤثر طور پر استعمال کر رہا ہے، امریکہ

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایک اعلیٰ سعودی اہلکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس سمٹ میں یوکرین، برازیل، بھارت، جنوبی افریقہ اور کئی دیگر ممالک حصہ لیں گے جبکہ اس میں امریکہ کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی شامل ہو گا۔ یوکرین کی اہتمام کردہ اس بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے روس کو دعوت نہیں دی جائے گی۔

یوکرینی صدر زیلنسکی جون میں کییف میں ملکی پارلیمان کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے جنگ میں کسی بھی ممکنہ فائر بندی کی تجویز کو مسترد کر دیاتصویر: Ukrainian Presidential Press Office/AP Photo/picture alliance

کریمیا پر بڑا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا، روسی وزارت دفاع

ماسکو سے اتوار تیس جولائی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گزشتہ رات جزیرہ نما کریمیا پر یوکرینی فوج کی طرف سے پچیس ملٹری ڈرونز کے ساتھ کیا جانے والا ایک بڑا حملہ ناکام بنا دیا۔

ماسکو میں وزارت دفاع نے بتایا کہ یوکرین نے کریمیا پر حملے کے لیے جو ڈرونز بھیجے، ان میں سے سولہ کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا جبکہ باقی نو بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہو گئے۔

روس نے یوکرینی اجناس کی ترسیل کی ڈیل روک دی

جزیرہ نما کریمیا یوکرین کا وہ خطہ ہے، جسے روس نے 2014ء میں زبردستی اپنے ساتھ ملا لیا تھا۔ تاہم یوکرین کئی مرتبہ کہہ چکا ہے کہ وہ کریمیا کو روس سے واپس لینا چاہتا ہے۔

اسی دوران روسی وزارت دفاع نے ایک اور یوکرینی حملے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ یوکرینی فوج نے روسی دارالحکومت ماسکو پر بھی آج اتوار کی صبح ڈرون حملے کرنے کی کوشش کی، مگر یہ تینوں ڈرونز فضا میں ہی تباہ کر دیے گئے۔

م م / ش ح (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

یوکرینی اور روسی فوج کا جنگ میں ڈرونز کا استعمال