1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں مافیا ارکان کی املاک ضبط کرنا آسان تر

مقبول ملک25 فروری 2014

یورپی یونین کی رکن 28 ریاستوں کے لیے مستقبل میں جرائم پیشہ مافیا گروپوں کی ارکان کی منقولہ اور غیر منقولہ املاک کو ضبط کر لینا زیادہ آسان ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BFEN
تصویر: imago/imagebroker/begsteiger

اس بارے میں فرانس کے شہر سٹراس بُرگ میں یورپی پارلیمان کے ارکان نے منگل 25 فروری کے روز بہت بڑی اکثریت سے ایک مسودہء قانون کی منظوری دے دی۔ اس مسودہء قانون کے مطابق جرائم پیشہ گروہوں کے ارکان کی ملکیت اشیائے تعیش کو متعلقہ ملکوں کے حکام تیز رفتاری سے سرکاری ملکیت میں لے سکیں گے۔ اس کے علاوہ ایسے افراد کی غیر قانونی ذرائع سے حاصل کی گئی نقد رقوم، گاڑیوں اور مہنگی رہائش گاہوں اور محلات وغیرہ جیسی املاک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے سرکاری تحویل میں لیے جانے کا عمل بھی سادہ اور آسان تر بنا دیا گیا ہے۔

یورپی سطح کی اس نئی قانون سازی کے ساتھ اس بارے میں پہلے سے موجود قوانین میں پائی جانے والی ان خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جنہیں جرائم پیشہ افراد مخصوص حالات میں اپنے خلاف کارروائی کے دوران اپنے حق میں استعمال کر سکتے تھے۔

نو منظور شدہ مسودہء قانون کے مطابق اب یورپی یونین کی رکن کوئی بھی ریاست کسی بھی جرائم پیشہ گروہ کے رکن یا ارکان کی ملکیت وہ رقوم بھی ضبط کر سکے گی، جو ماضی کی کسی مجرمانہ کارروائی کے نتیجے میں حاصل کی گئی ہوں۔

یورپی حکام اب ایسی صورت میں بھی غیر قانونی ذرائع سے حاصل کردہ املاک ضبط کر سکیں گے، جب مجرم کو اس لیے سزا نہ سنائی جا سکتی ہو کہ وہ انتقال کر چکا ہو یا مفرور ہو۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے یونین کے رکن ملکوں کے عدالتی ڈھانچوں میں بہتری لازمی ہو گی تاکہ وہ ’سیاہ راستے‘ بند کیے جا سکیں جو جرائم پیشہ افراد اپنی غیر قانونی املاک اپنے پاس رکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

Deutschland Kokain Fund Bananenkisten 07.01.2014
کولمبیا سے آنے والے کیلوں کے ڈبوں میں کوکین، یورپ میں منشیات کی اسمگلنگ مختلف راستوں اور طریقوں سے کی جاتی ہےتصویر: Reuters

ایک بڑی پیش رفت یہ بھی ہے کہ اب کسی بھی ملک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار مافیا گروپوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف جنگ میں اپنی سرگرمیوں کا دائرہ اپنے اپنے ملکوں کی قومی سرحدوں سے باہر تک پھیلا سکیں گے۔

یورپی یونین کے اعداد و شمار کے مطابق اس بلاک میں شامل ریاستوں میں جرائم پیشہ گروپوں کو منشیات کی تجارت، جعلی کرنسی نوٹوں اور انسانوں اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ وغیرہ سے جتنی بھی آمدنی ہوتی ہے، اس کا ریاستی روک تھام کے نتیجے میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ واپس متعلقہ ملکوں کے خزانوں میں پہنچتا ہے۔

یونین کی داخلہ امور کی نگران خاتون کمشنر سیسیلیا مالسٹروئم کے مطابق اس نئی قانون سازی سے جرائم پیشہ افراد کو ان کی کارروائیوں سے باز رکھنے میں مدد ملے گی اور رکن ملکوں میں عام ٹیکس دہندگان پر مالی بوجھ بھی کم کیا جا سکے گا۔ اس کے لیے یونین نے فیصلہ یہ کیا ہے کہ مافیا گروپوں کے ارکان کی املاک ضبط کرنے سے جو آمدنی ہو گی، وہ متعلقہ ریاست میں صحت یا تعلیم کے شعبے پر خرچ کی جائے گی۔

یورپی پارلیمان کی طرف سے منظوری کے بعد یونین کی رکن ریاستوں کو اب صرف اس نئے قانون کو رسمی طور پر تسلیم کرنا ہے۔ اس کے بعد رکن ملکوں کی حکومتوں کے پاس اپنے ہاں مروجہ قوانین کو اِن نئے ضابطوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے ڈھائی سال تک کا وقت ہو گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید