یورو زون کا بحران: ایک اور اہم اجلاس
26 اکتوبر 2011آج بدھ کے روز یورپی یونین کے سربراہان مملکت ایک مرتبہ پھر بیلجئم کے دارالحکومت برسلز میں جمع ہو رہے ہیں، جہاں یورپی یونین کا ایک اہم سربراہی اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے۔ تین دنوں میں یورپی یونین کے رہنماؤں کی یہ دوسری ملاقات ہے، جس سے صورت حال کے گھمبیر ہونے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
یورو زون کے معاشی بحران کے پس منظر میں ہونے والے اس اجلاس کے مرکز نگاہ اطالوی وزیر اعظم سلویو برلسکونی ہیں۔ گزشتہ اجلاس میں یورپی یونین کے رہنماؤں نے اطالوی وزیر اعظم سے کہا تھا کہ وہ اس بات کے ثبوت پیش کریں کہ اٹلی اپنے شدید بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کر رہا ہے۔
دوسری جانب یونان کا بجٹ خسارہ بھی یورپی یونین کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہو ہے۔ یورپی یونین کی جانب سے یونانی حکومت کو تنبیہہ کی گئی ہے کہ وہ اپنا بجٹ خسارہ کم کرے۔ اس حوالے سے یونانی حکومت نے بچتی پروگرام منظور کیے ہیں جن کے خلاف یونان میں عوامی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
دریں اثناء عالمی معاشی نظام کے غیر یورپی شراکت دار، جن میں سر فہرست امریکہ، جاپان اور چین ہیں، یورپی حکمرانوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحران کا جلد حل تلاش کریں۔ امریکی وزارت خزانہ کے عہدیدار چارلس کولنز کا کہنا ہے، ’’معاہدے کو جلد اور مضبوطی کے ساتھ نافذ کرنا اشد ضروری ہے۔‘‘
اقتصادی ماہرین کے مطابق یورو زون کے بحران کا اگر فوری حل نہ نکالا گیا تو یورپی یونین کے استحکام کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد