یورپی یونین کا سربراہی اجلاس، اہم فیصلے بدھ کے روز متوقع
23 اکتوبر 2011ااس میں کوئی شک نہیں کہ مالی بحران کے معاملے میں تمام اہم فیصلے یونانی وزیرخزانہ کرتے ہیں۔ تاہم آج برسلز میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم گےاورگیوس پاپاندریو ہی یونان کے مسائل پر بات کر رہے ہیں۔ یونانی وزیراعظم پاپاندریو نے برسلز میں اپنی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کا دفاع کیا۔ ’’یونان نے اپنے فیصلوں سے ثابت کیا ہے کہ ہم نے وہی فیصلے کیے ہیں، جو ہماری معیشت کو سہارا دینے اور اس کو مستحکم کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ ہم نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ صرف یونانی نہیں بلکہ یورپی بحران بھی ہے‘‘۔
آج ہونے والے اجلاس میں اٹلی کو درپش مالی مشکلات پر بھی بات کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی بہت سے حلقےجرمن چانسلر انگیلا میرکل کے حوالے سے بھی اس معاملے میں تحفظات رکھتے ہیں۔ اس سربراہی اجلاس کا آئندہ دور بدھ کو ہو گا۔
میرکل نے اجلاس کا پہلا دور شروع ہونے سے قبل ہی کہہ دیا تھاکہ آج حتمی فیصلے کی امید نہیں رکھنی چاہیے۔ ان کے بقول یہ بات اہم ہےکہ بدھ کو ہونے والے اجلاس کے حوالے سے آج ہی لائحہ عمل کوحتمی شکل دی جائے۔ یورپی یونین کا بیل آؤٹ فنڈ کس طرح سےکام کرے گا یہ ایک بہت ہی پیچیدہ معاملہ ہے۔ اس وجہ سے آج تمام امورکا بغور جائزہ لیا جائے گا اور اسی وجہ سے یورو زون کے ممالک کی جانب سے آج کسی فیصلے کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ بلکہ بدھ کو۔
یونان کے ساتھ ساتھ اٹلی پربھی خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے اطالوی وزیراعظم کو اجلاس شروع ہونے سے قبل ہی یورپی یونین کے صدر ہیرمن فان رومپوئے، جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیی صدر نکولا سارکوزی سے ملاقات کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔ شاید اسی وجہ سے اطالوی وزیراعظم سلویو بیرلسکونی سربراہی اجلاس میں پہنچنے والے پہلے سربراہ تھے۔ ورنہ روایت کے مطابق وہ ہمیشہ سب سے آخر میں پہنچتے تھے۔
سیاسی امور کے ماہر یانس کے بقول اس سربراہی اجلاس کی کامیابی یونانی وزیراعظم کے بجائےکسی اور شخصیت کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کچھ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ہاتھ میں ہے۔ میرکل ہم پر اور فرانسیسی صدر پر حاوی ہونے کی کوشش کر رہی ہیں کیونکہ وہ اپنے آپ کو صدر سارکوزی سے مختلف ثابت کرنا چاہتی ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق چانسلر میرکل اور صدر سارکوزی یورو بحران کے حل حوالے سے آج کسی وقت ایک مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: ندیم گِل