1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کینیڈا: قبائلی بورڈنگ اسکول سے مزید باقیات برآمد

1 جولائی 2021

کینیڈا کے فرسٹ نیشن نامی گروپ نے بدھ کے روز بتایا کہ سابقہ بورڈنگ اسکولوں کے قریب لاشوں کے دریافت ہونے کا حالیہ ہفتوں کے دوران یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس مرتبہ 182 انسانوں کی باقیات ملی  ہیں۔

https://p.dw.com/p/3vqYz
Tableau | Kanada - Knochenfund in Kamloops | Gedenken
تصویر: Mert Alper Dervis/AA/picture alliance

کینیڈا میں قبائلی افراد کی نمائندگی کرنے والی ایک تنظیم فرسٹ نیشن نے کہا ہے کہ برٹش کولمبیا میں قبائلی بچوں کے لیے ایک سابقہ بورڈنگ اسکول کے قریب واقع نامعلوم قبروں سے مزید 182 افراد کی باقیات ملی ہیں۔ جس کے ساتھ ہی نامعلوم قبروں سے دریافت ہونے والی باقیات کی تعداد ایک ہزارسے زائد ہو گئی ہے۔

ان باقیات کا ایک سابقہ بورڈنگ اسکول کے اطراف میں رڈرا ڈیٹیکشن آلات کے ذریعہ پتہ لگایا گیا۔ یہ اسکول بھی ایک چرچ کے زیر انتظام چلتا تھا۔

کارن بک کے قریب واقع سینٹ ایجین مشن اسکول سن 1912میں شروع ہوا تھا اور 1970کی دہائی کے اوائل تک چل رہا تھا۔ اس کا انتظام و انصرام ایک کیتھولک چرچ کے ہاتھوں میں تھا۔

قبائلیوں کی ایک انجمن لوور کوٹانے بینڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تلاشی مہم کے دوران تقریباً تین سے چار فٹ گہری 90 نامعلوم قبریں دریافت ہوئیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان قبروں میں پائے جانے والی باقیات ٹونازا نیشن اور قریب رہنے والے دیگر فرسٹ نیشن قبائلیوں کی ہیں۔

Kanada Saskatchewan | Marieval Indian Residential School Friedhof
نامعلوم قبروں سے دریافت ہونے والی باقیات کی تعداد ایک ہزارسے زائد ہو گئی ہےتصویر: Geoff Robins/AFP

افسوس ناک تیسری دریافت

بدھ کے روز دریافت ہونے والی باقیات سے قبل حالیہ ہفتوں کے دوران کینیڈا میں چرچ کے ذریعہ چلائے جانے والے دیگر دو اسکولوں میں بھی اسی طرح کی باقیات ملی تھیں

کینیڈا: ایک اور سابقہ قبائلی اسکول میں اجتماعی قبریں دریافت

کینیڈین وزیر اعظم کی کیتھولک چرچ پر کڑی تنقید

سب سے پہلے مئی میں برٹش کولمبیا میں ہی واقع کیملوپس کے سابقہ انڈین ریزیڈینشیئل اسکول میں نامعلوم قبروں سے 215 بچوں کی باقیات ملی تھیں۔

گزشتہ ہفتے ساسکچیوان میں مارییویل انڈین اسکول میں 751 مزید لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

Kanada Saskatchewan | Marieval Indian Residential School Friedhof
کیملوپس کے سابقہ انڈین ریزیڈینشیئل اسکول میں نامعلوم قبروں سے 215 بچوں کی باقیات ملی تھیںتصویر: AFP

کینیڈا کے اقامتی اسکولوں میں 'ثقافتی قتل عام‘

بیسویں صدی کے اواخر تک کینیڈا کے قبائلی فرسٹ نیشن کے بچوں کو زبردستی 139 اسکولوں میں داخل کرایا جاتا تھا۔ جہاں اساتذہ اور پرنسپل ان بچوں کا جسمانی اور جذباتی استحصال کرتے تھے اور انہیں ان کی اپنی زبان بولنے اور اپنے کلچر پر عمل کرنے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔ بچوں کو مسیحی مذہب اپنانے کے لیے مجبور کیا جاتا تھا۔

قبائلی بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا پتہ لگانے کے لیے قائم ایک کمیشن نے کہا تھا کہ کینیڈا نے ”ثقافتی قتل عام" کے جرم کا ارتکاب کیا ہے اور قبائلی بچوں کو زبردستی اصل دھارے میں شامل کرنے کی کوشش کے دوران چار ہزار بچے مارے گئے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ ہفتے اس مسئلے پر اپنے خطاب میں اسے ایک ”نقصان دہ حکومتی پالیسی" قرار دیا تھا۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، اے پی)

امریکا: آبائی امریکی بورڈنگ اسکولوں کی سیاہ تاریخ کا جائزہ لے گا