کمبوڈیا، وزیر اعظم نے اپنے ہی بیٹے کو وزیر اعظم بنا دیا
7 اگست 2023کمبوڈیا کے بادشادہ نورودوم سیہامونی نے ہن مانیت کو ملک کا نیا وزیر اعظم تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ آرمی چیف مانیت سابق وزیر اعظم ہن سین کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے حالیہ الیکشن میں بڑے پیمانے پر کامیابی حاصل کی تھی۔
عالمی برادری نے دکھاوے کے اس انتخابی عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ یقینی تھا کہ ہن سین کی کمبوڈین پیپلز پارٹی اس الیکشن میں قطعی اکثریت حاصل کر لے گی۔
ہن سین تقریبا چالیس برس تک اقتدار میں رہے اور وزارت عظمیٰ سے کنارہ کشی کے بعد اپنے پنتالیس سالہ بیٹے ہن مانیت کو اپنا جانشین بنا دیا۔
کمبوڈیا میں آخری آزاد خبر رساں ادارہ بھی بند کر دیا گیا
کمبوڈیا میں آسیان کا اجلاس، کیا چینی اور امریکی وزرائے خارجہ علیحدہ سے بات چیت کریں گے؟
اکہتر سالہ ہن سین نے کہا ہے کہ وہ حکمران کمبوڈین پیلز پارٹی کے سربراہ رہیں گے اور آئندہ برس سینٹ کے صدر کا عہدہ سنبھال لیں گے۔
ہن مانیت کو بائیس اگست کو پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہو گا، جس کے بعد وہ باقاعدہ طور پر وزیر اعظم کا منصب سنبھال لیں گے۔
کمبوڈیا میں طویل ترین عرصے تک اقتدار میں رہنے والے رہنما ہن سین نے گزشتہ ماہ ہی اعلان کیا تھا کہ وہ وزارت عظمی کے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ اس اعلان کے بعد منعقد ہوئے اس الیکشن میں ان کی کمبوڈین پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی۔
کمبوڈیائی حکومت پر جرمنی کی طرف سے پابندیاں
سفّاکی کی المناک داستان کے چالیس سال
اس الیکشن میں مرکزی اپوزیشن کینڈؒل لائٹ پارٹی کو کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔ اس لیے الیکشن سے قبل ہی یہ واضح تھا کہ ہن سین کی پارٹی ہی کامیابی حاصل کرے گی۔
ریڈ خمیر کے سابق رہنما ہن سین سن 1985 سے کمبوڈیا کے وزیر اعظم تھے۔ اقتدار پر ان کا قبضہ انتہائی مضبوط قرار دیا جاتا ہے۔ اپنے دور میں انہوں نے اپنے مخالفین کو کبھی برداشت نہیں کیا اور اس مطلق العنان رہنما نے کبھی بھی اپوزیشن کو پنپنے نہیں دیا۔
ہن سین کے بیٹے ہن مانیت اگرچہ مغربی تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہیں لیکن ناقدین کے مطابق وہ اپنے والد کی سخت اور آمرانہ پالیسیوں کا تسلسل ہی جاری رکھیں گے۔
ع ب/ ش ر (خبر رساں ادارے)