چینی لیزرلائٹ سے فلپائنی کوسٹ گارڈ ’نابینا‘ ہوگئے، فلپائن
13 فروری 2023فلپائن میں حکام کا کہنا ہے کہ چینی بحریہ کے اہلکاروں نے ایک انتہائی طاقتور لیزر لائٹ کا استعمال کرتے ہوئے، فلپائنی ساحلی محافظین کی ایک ٹولی کو عارضی طور پر نابینا کر دیا۔ حکام کے مطابق یہ واقعہ پیر چودہ فروری کو متنازعہ جنوبی بحیرہ چین میں پیش آیا۔ منیلا حکومت کے مطابق چینی کوسٹ گارڈ نے اپنے ایک بحری جہاز سے ''فوجی درجے کی لیزر لائٹ‘‘چمکائی تھی، جس کے نتیجے میں فلپائن کے ایک بحری جہاز کے عملے کے کچھ ارکان عارضی طور پر دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئے تھے۔
فلپائنی کوسٹ گارڈ سیرا میڈرے نامی اس بحری جہاز پر موجود تھے، جسے منیلا حکومت نے اپنے علاقائی دعوؤں کو ثابت کرنے کے لیے اسپارٹلی جزائر پر تعینات کر رکھا ہے۔
فلپائنی کوسٹ گارڈ کے مطابق، ''سیرا میڈرے پر سوار ہمارے فوجی اہلکاروں کو خوراک اور سامان پہنچانے کے لیے فلپائنی حکومت کے جہازوں کو جان بوجھ کر روکنا بحیرہ مغربی فلپائن کے اس حصے میں فلپائنی خود مختاری کے حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی سمندر کا گشت کرنے والی کشتی''رسد پہنچانے کے مشن‘‘ میں معاونت کر رہی تھی، جب چینی کوسٹ گارڈ کے جہاز نے فلپائنی جہاز کے پل پر سبز رنگ کی لیزر لائٹ چمکائی۔
حکام نے چینی بحری جہاز پر فلپائنی جہاز سے 150 میٹر کے فاصلے پر ''خطرناک حربے‘‘ استعمال کرنے کا الزام بھی لگایا۔ فلپائن کے ایڈمرل آرٹیمیو ابو نے کہا، ''فلپائنی ساحلی محافظ غیر ملکی جارحیت کے خلاف ملک کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مستعدی سے کام جاری رکھیں گے۔‘‘ چین نے ابھی تک ان دعوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
امریکہ، فلپائن تعلقات
خیال رہے کے اس سمندری علاقے میں چین اور فلپائن کے مابین کشیدگی کے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں اور رواں ماہ کے آغاز پر امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے فلپائن کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران واشنگٹن اور منیلا کے درمیان چار نئے فوجی نوعیت کے معاہدے کیے گئے تھے۔ ان معاہدوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان عسکری معاہدوں کی تعداد نو تک پہنچ گئی ہے۔
آسٹن کا دورہ اور معاہدہ، امریکہ اور فلپائن کے درمیان کئی مہینوں کی اعلیٰ سطحی بات چیت کے بعد سامنے آیا تھا۔ اس بات چیت کا مقصد دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو بہتر بنانا اور چین کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنا تھا۔ جنوبی بحیرہ چین کے اس علاقے میں چینی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس پر فلپائن اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے۔
ش ر ⁄ ع آ (اے پی، اے ایف پی)