1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیپاکستان

پاکستانی سکیورٹی فورسز نے افغان شہریوں کو ہلاک کردیا، طالبان

13 اگست 2024

طالبان حکام نے منگل کو پاکستانی فورسز پر الزام لگایا کہ أفغانستان کے شمالی سرحد پر جھڑپوں میں تین شہری ہلاک ہو گئے، جن میں ایک عورت اور دو بچے شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/4jOyl
طورخم سرحد پر پاکستان کی جانب ایک سرحدی اہلکار نے بتایا کہ تبادلے میں تین پاکستانی فوجی زخمی ہوئے
طورخم سرحد پر پاکستان کی جانب ایک سرحدی اہلکار نے بتایا کہ تبادلے میں تین پاکستانی فوجی زخمی ہوئےتصویر: Hussain Ali/Zuma/IMAGO

فائرنگ کا تازہ ترین واقعہ پیر کے روز افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں طورخم بارڈر کراسنگ کے قریب ہوا، جس میں دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر تصادم کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔

 پاکستان اور افغانستان کی افواج کے درمیان فائرنگ کا باقاعدگی سے تبادلہ ہوتا ہے، جس کا سبب اک‍ثرڈیورنڈ لائن کے قریب تعمیرات پر اختلاف کی وجہ ہے۔ یہ 2,400 کلومیٹر (1,500 میل) سرحدی سرحد 1896 میں انگریزوں نے کھینچی تھی لیکن کابل اسے تسلیم نہ‍ی‍ں کرتا ہے ۔

پاکستان کا افغانستان سے 'دہشت گردوں' کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

بنوں چھاؤنی پر حملہ، آٹھ پاکستانی سکیورٹی اہلکار ہلاک

وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے منگل کو علی الصبح سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "پاکستانی فورسز نے شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا اور ایک خاتون اور دو بچوں کو ہلاک کر دیا۔"

افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے اے ایف پی کو بتایا، "جھڑپ پاکستانیوں نے شروع کی تھی"۔

"جب ہماری افواج خیالی (ڈیورنڈ) لائن کے ساتھ ایک پوسٹ بنانے کی کوشش کر رہی تھی، پاکستانی فوجیوں نے ہماری فورسز پر فائرنگ کی اور ہماری فورسز نے جوابی کارروائی کی، جس سے جھڑپ شروع ہو گئی۔"

پاکستانی اہلکار نے مزید کہا کہ دونوں طرف سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا اور طورخم بارڈر کراسنگ بند کر دی گئی ہے
پاکستانی اہلکار نے کہا کہ طورخم بارڈر کراسنگ بند کر دی گئی ہےتصویر: Hussain Ali/Anadolu/picture alliance

طالبان کے اقتدار م‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍ی‍ں آنے کے بعد سے باہمی کشیدگی میں اضافہ

طورخم سرحد پر پاکستان کی جانب ایک سرحدی اہلکار نے بتایا کہ تبادلے میں تین پاکستانی فوجی زخمی ہوئے۔

افسر نے اے ایف پی کو بتایا، "پاکستان کی طرف سے بار بار وارننگ اور اعتراضات کے باوجود، افغان حکام نے تعمیر کو نہیں روکا، جس کے نتیجے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا۔"

پاکستانی حکام نے تین افغان شہریوں کی ہلاکت کے الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

پاکستان:رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کے قیام میں ایک سال کی توسیع

پاکستان نے افغان سرحد کے ساتھ نیا فوجی آپریشن کیوں شروع کیا؟

تین سال قبل طالبان حکومت کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، اسلام آباد کا دعویٰ ہے کہ عسکریت پسند گروپ افغانستان سے باقاعدہ حملے کر رہے ہیں۔

طالبان حکومت پاکستانی عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کی تردید کرتی ہے لیکن اسلام آباد کی جانب سے ڈیورنڈ لائن کے ساتھ لگائی جانے والی باڑ سے بھی ناراض ہیں۔

پاکستانی اہلکار نے مزید کہا کہ دونوں طرف سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا اور طورخم بارڈر کراسنگ بند کر دی گئی ہے۔

ج ا⁄  ص ز (اے ایف پی)