1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: کینسر کی شرح میں اضافہ

19 جنوری 2012

پاکستان میں ہر سال چودہ لاکھ سے زائد افراد سرطا ن جیسے موذی مرض کا شکار ہوجاتے ہیں۔ خواتین میں چھاتی کا سرطان اور مردوں میں پھیپڑوں اور پروسٹیٹ کے علاوہ منہ کے سرطان میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/13lhe
تصویر: Fotolia/Irina Tischenko

جامعہ کراچی کے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن سے وابستہ خاتون سائنسدان ڈاکٹر ہما رشید نے ڈوئچے ویلے سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اگر سرطان کی بر وقت تشخیص ہوجائے تو اس کا علاج ممکن ہے، مگر ملک میں اس مرض کی ابتدائی تشخیص کی شرح بہت کم ہے۔ ڈاکٹر ہما کے مطابق عام آدمی کو آخری اسٹیج پر معلوم ہوتا ہے کہ اس کو سرطان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن نے عوام کی آگاہی کے لیے کئی پروگرام ترتیب دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرطان کے پھیلنے کے اسباب میں تمباکو نوشی، الٹرا وائلٹ ریڈی ایشن، موٹاپا، غیر صحتمند زندگی گزارنے کے علاوہ نوجوانوں میں تیزی سے مقبول ہوتا ہوا عربی حقہ جسے شیشہ کہاجاتا ہے شامل ہیں۔

ماہرین کے مطابق شیشے کے متواتر استعمال سے پھیپھڑے کمزور ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ پان گٹکہ اور چھالیہ بھی منہ کے سرطان کا بڑاسبب ہیں۔ جبکہ ڈبوں میں طویل عرصے تک رکھی جانے والی خوراک بھی سرطان کا سبب بنتی ہے۔


سرطان پر ریسرچ کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جہاں یہ بیماری موروثی ہے وہیں ماحولیاتی عوامل بھی اس کا بڑا سبب ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ طرزِ زندگی میں تبدیلی، خوراک میں لہسن ، سرخ وائن، سبزیاں، انگور اور ٹماٹر میں پائے جانے والے اجزاء بھی سرطان کی روک تھام میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ حکومتی سطح پر اس مرض سے متعلق آگہی مہم بھی روک تھام اور علاج کو آسان بناسکتی ہے۔ اس مرض کا علاج اور ادویات نہ صرف مہنگی ہیں بلکہ اس مرض کے ضمنی اثرات بھی موت کا سبب بنتے ہیں۔
عام لوگوں سے بات کیجیے تو ان کو اس مرض کے بابت عام طور پر علم نہیں ہوتا۔ شیشہ پارلروں میں میں شیشے سے لطف اٹھاتے کئی پڑھے لکھے نوجوانوں سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کو علم نہیں کہ شیشہ پینے سے سرطان بھی ہو سکتا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کھانس رہے تھے لیکن نا واقف تھے کہ یہ کھانسی اس موذی مرض کی طرف پہلا قدم بھی ہوسکتی۔

رپورٹ: رفعت سعید، کراچی

جامعہ کراچی کے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن سے وابستہ سائنسدان ڈاکٹر ہما رشید
جامعہ کراچی کے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن سے وابستہ سائنسدان ڈاکٹر ہما رشیدتصویر: DW

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں