1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹوئٹر پر اخلاقیات سے گرے ہوئے ٹرینڈ کون چلاتا ہے؟

10 دسمبر 2020

پاکستان میں ٹوئٹر پر گزشتہ روز سے نازیبا ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ ان ٹوئٹر ٹرینڈز میں دی جانے والی گالیوں کا نشانہ ایک مرتبہ پھر خواتین بن رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3mWZi
Symbolbild | Twitter
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Skolimowska

اگر گزشتہ روز آپ کی نظر پاکستان میں ٹوئٹر پیج کے ٹاپ ٹرینڈز کے کالم پر گئی ہو تو آپ نے دیکھا ہو گا کہ رائیونڈ، پاکپتن اور زمان پارک کے نام سے ایسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے  تھے ، جن میں انتہائی فحش زبان استعمال کی جا رہی  تھی۔ اور ان ٹرینڈز کے ذریعے  وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اور مریم صفدر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ان ہیش ٹیگز کے ساتھ خواتین سیاستدانوں سے لے کر خواتین صحافیوں کی کردار کشی بھی کی جارہی ہے۔ پاکستان میں یہ ٹوئٹر ٹرینڈز چلانے کا الزام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر عائد کر رہی ہیں۔


تاہم ان گالیوں سے بھرے ٹرینڈز پر مختلف تبصروں کے ساتھ ان کی بھرپور مذمت بھی کی جا رہی تھی۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے ایک ٹوئٹ میں ’گالی کلچر‘ یعنی نازیبا الفاظ کے استعمال کو شیطانی کلچر کی عکاسی قرار دیا۔

پاکستان میں ٹوئٹر پر کچھ مخصوص  افراد کی کردار کشی کرنے کے لیے اس سے پہلے بھی ٹوئٹر پر نازیبا الفاظ کے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرتے رہے ہیں۔ اس مرتبہ بعض مبصرین ان ٹرینڈز کا ذمہ دار جی ایچ کیو کو ٹھہرا رہے ہیں۔

ادھر متعدد صارفین ان ٹرینڈز کی مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ’غیر اخلاقی مواد‘ کی ریگولیشن کا مطالبہ کرتے دکھائی دیے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں