ٹرمپ کے منصوبے کی قدر کرتے ہیں، سعودی عرب
29 جنوری 2020سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تجویز کیے گئے منصوبے کے بارے میں اگر کوئی عدم اتفاق ہے تو اسے امریکی سرپرستی میں مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ''تاہم امن عمل پر آگے بڑھا جائے تا کہ ایک ایسا معاہدہ طے پا سکے جس میں فلسطینی عوام کے جائز حقوق حاصل کیے جا سکیں۔‘‘
سعودی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، ''سعودی بادشاہت صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان ایک جامع امن معاہدے کے لیے کوششوں کی قدر کرتی ہے۔‘‘
فلسطینیوں کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ امن معاہدے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ منصوبہ ''تاریخ کے کوڑے دان‘‘ میں جانے کے قابل ہے۔ ٹرمپ نے اپنے منصوبے کو تاریخی قرار دیا تھا۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق، ''سعودی شاہ سلمان نے فلسطینی صدر محمود عباس کو ٹیلی فون کیا اور فلسطینی عوام اور فلسطین کے معاملے پر سعودی عرب کے دوٹوک مؤقف کو دہرایا۔‘‘
سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کے بارے میں جاری ہونے والے بیان میں 2002ء کے عرب امن منصوبے کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ ''اس تنازعے کے فوجی حل سے اس علاقے اور کسی بھی فریق کے لیے امن کا باعث نہیں بنے گا۔‘‘
ا ب ا / ع ا (اے ایف پی)