1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میمو گیٹ اسکینڈل: منصور اعجاز کا پاکستان جانے سے انکار

23 جنوری 2012

میمو گیٹ اسکینڈل کے مرکزی کردار اور کلیدی گواہ سمجھے جانے والے امریکی کاروباری منصور اعجاز نے پاکستانی ویزے کے اجراء کے بعد اپنی سکیورٹی پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے پاکستان جانے سے انکار کردیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13oP2
تصویر: AP

اسلام آباد میں منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے پاکستان کے اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق کو جوابی خط میں تحریر کیا ہے کہ ان کے مؤکل کے لیے سکیورٹی انتظامات غیر تسلی بخش ہیں اور وہ اس باعث پاکستان پہنچنےسے قاصر ہیں۔ اکرم شیخ کے مطابق منصور اعجاز پاکستان پہنچنے کے لیے دبئی تک آ چکے ہیں۔

 منصور اعجاز کی سکیورٹی سے متعلق اکرم شیخ نے اسلا م آباد پولیس کے سربراہ سے بھی ملاقات کی تھی۔ منصور اعجاز کے لیے ان کے وکیل فول پروف سکیورٹی کے طلب گار ہیں۔ پاکستان کے اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ منصور اعجاز کی سکیورٹی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے گئے ہیں لیکن وہ شک میں مبتلا ہیں اور شک کا کوئی علاج نہیں ہے۔

Pakistan Oberster Gerichtshof in Islamabad
سپریم کورٹ نے میمو گیٹ اسکینڈل کے لیے عدالتی کمیشن قائم کر رکھا ہےتصویر: Abdul Sabooh

اکرم شیخ کا مزید کہنا ہے کہ منصور اعجاز کو پاکستان پہنچنے کے بعد غیر معینہ مدت تک روکنے کے لیے جال بچھایا گیا ہے۔ اس مناسبت سے پاکستان میں قانونی حلقوں میں بحث جاری ہے کہ کیا کسی غیر ملکی کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے یا نہیں۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ منصور اعجاز کا نام اس لسٹ میں شامل کروا سکتے ہیں۔ اکرم شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے مؤکل نے عدالتی کمیشن سے درخواست کی ہے کہ ان کا شہادتی بیان لندن یا زیورخ میں ریکارڈ کیا جائے۔

دو روز قبل پاکستان کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی منصور اعجاز کی سکیورٹی کے حوالے سے کہا تھا کہ ان کو سکیورٹی کی فراہمی وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں فوج کی تعیناتی غیر معمولی ہو گی۔

Pakistan Regierungsbündnis bricht auseinander, Nawaz Sharif
میمو گیٹ اسکینڈل کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل نواز شریف نے دائر کی تھیتصویر: AP

دوسری جانب میمو گیٹ اسکینڈل میں ملوث  امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیرحسین حقانی نے عدالتی کمیشن میں منصور اعجاز کے انکار کے بعد درخواست دائر کردی ہے کہ ان کا بیان ریکارڈ کروانے کا حق منسوخ کردیا جائے۔ پاکستان کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے بھی منصور اعجازکے انکارکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اعجاز کے ڈرامے کا منطقی انجام ظاہر ہو گیا ہے۔

فنانشل ٹائمز میں دس اکتوبر کو شائع ہونے والے منصور اعجاز کے مضمون سے شروع ہونے والے میمو گیٹ اسکینڈل نے پاکستان میں سیاسی بحران اور ہلچل پیدا کر رکھی ہے۔ اس بیان میں امریکی بزنس مین نے لکھا تھا کہ پاکستانی سفیر نے صدر زرداری کا پیغام امریکی حکام تک پہنچانے میں ان کی مدد طلب کی تھی۔ حسین حقانی پُرزور انداز میں منصور اعجاز کے بیان کی تردید کرتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نواز شریف کی اپیل منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ایک عدالتی کمیشن بنایا تھا جو اس معاملے کی چھان بین کر رہا ہے۔

رپورٹ:  عابد حسین

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں