1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

مشرق وسطیٰ: دو ریاستی حل پر سربراہی اجلاس طلب کرنے کا اعلان

4 دسمبر 2024

سعودی عرب اور فرانس جون میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک ایسے سربراہی اجلاس کی میزبانی کریں گے، جس سے عالمی ادارے کو توقع ہے کہ اس میں شریک ممالک اسرائیلی فلسطینی تنازعے کے دو ریاستی حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کریں گے۔

https://p.dw.com/p/4niK9
اقوام متحدہ نے مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعے کے دو ریاستی حل کے مطالبے کی تجدید کی ہے
اقوام متحدہ نے مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعے کے دو ریاستی حل کے مطالبے کی تجدید کی ہےتصویر: Saeed Jaras/Middle East Images/AFP/Getty Images

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منگل کو اسرائیل سے مشرق وسطیٰ میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے دستبردار ہونے کا مطالبہ دہرایا اور خطے میں "دو ریاستی حل" کے امکانات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جون 2025 میں بین الاقوامی سربراہی اجلاس کا اعلان کیا۔

اسرائیل فلسطین تنازعے کے دو ریاستی حل کے لیے اسپین میں اجلاس

آٹھ کے مقابلے میں ایک سو ستاون ووٹوں سے منظور ہونے والی قرارداد میں، اسمبلی نے "بین الاقوامی قانون کے مطابق اسرائیل اور فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا۔"

امریکہ اور اسرائیل ان ممالک میں شامل تھے جنہوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ سات ممالک غیر حاضر تھے۔

یورپ دو ریاستی حل پر زور دے گا، یورپی مندوب

جنرل اسمبلی نے کہا کہ دونوں ریاستوں کو "1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر امن اور سلامتی کے ساتھ ساتھ رہنا چاہیے۔"

سعودی عرب اور فرانس جون میں دو ریاستی حل پر ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کریں گے
سعودی عرب اور فرانس جون میں دو ریاستی حل پر ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کریں گےتصویر: NICOLAS TUCAT/AFP/Getty Images

سربراہی اجلاس جون 2025 میں

دو ریاستی حل کے امکان پر بات کرنے کے لیے، جون 2025 میں نیویارک میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے گی، جس کی میزبانی فرانس اور سعودی عرب کریں گے۔

یورپی ملک سلووینیا نے بھی فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیا

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے سعودی عرب کے دورے کے دوران کہا کہ "ہم نے آئندہ جون میں ایک کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"

انہوں نے امید ظاہر کی کہ سربراہی اجلاس اسرائیل کے سکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھے گا اور یہ واضح کرے گا کہ دو ریاستی حل تمام فریقین کے لیے کام کر سکتا ہے۔

اقوام مت‍حدہ کی جنرل اسمبلی نے "فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق، بنیادی طور پر حق خود ارادیت اور ان کی آزاد ریاست کے حق" کے حصول پر زور دیا۔

ماکروں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن صرف ایک مفید لمحے پر۔

دو ریاستی حل کیا ہے اور اس مقصد کے حصول میں کیا کیا مسائل حائل ہیں؟

ریاست کا درجہ اقوام متحدہ کی ساکھ کا 'سب سے اہم امتحان'، فلسطینی ایلچی

اقوام متحدہ میں فلسطینی ایلچی ریاض منصور نے کہا، "فلسطین کا سوال تنظیم کے آغاز سے ہی اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر رہا ہے اور یہ اس کی ساکھ اور اختیار اور بین الاقوامی قانون پر مبنی آرڈر کے وجود کا سب سے اہم امتحان ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ایک قرارداد کے ذریعہ ہی 1947 میں سابق برطانوی حکمرانی والے فلسطین کو دو ریاستوں، ایک عرب اور ایک یہودی ریاست، میں تقسیم کیا گیا تھا - جس نے جاری تنازعہ کے بیج بوئے۔

اسرائیل فلسطینی تنازعے کا دو ریاستی حل قبول کرے، یورپی یونین

غزہ میں موجودہ جنگ سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے خلاف فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے دہشت گردانہ حملوں سے شروع ہوئی تھی۔

غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق، اس کے بعد سے اب تک 44,500 سے زائد فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں میں ہلاک کیا جا چکا ہے، جن میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، ڈی پی اے)