1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
کھیلقطر

مراکش کی جیت کا خواب چکنا چور لیکن مداحوں کے لیے فخرکا لمحہ

15 دسمبر 2022

مداحوں کا کہنا ہے کہ مراکش کی ٹیم نے اپنے شاندار کھیل سے مسلم اور خصوصاﹰ عرب دنیا کو متحد کر دیا ہے۔ اب مراکش ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن کے لیے کروشیا سے مقابلہ کرے گا۔

https://p.dw.com/p/4Kz6i
WM 2022 - Frankreich - Marokko
تصویر: Natacha Pisarenko/AP Photo/picture alliance

عربی زبان میں'' گھر‘‘ کے معنی لیے قطر کا ''البیت اسٹیڈیم‘‘ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کا میدان تھا اور یہاں مراکش کی ٹیم کو میزبان ملک کی ٹیم کی  طرح  ہی محسوس کر رہی تھی۔ ہر فرانسیسی ٹچ کا استقبال سماعتوں کو بہرہ کر دینے والی سیٹیوں سے کیا گیا اور بال کے مراکش کے قبضے کے ہر مرحلے نے جذبات کو بڑھاوا دیا۔ مراکشی مداح  یک زبان ہو کر عربی زبان میں ایک ہی مطالبہ کرتے رہے جس کے معنی تھے،  '' کپ ہمارے پاس لے آؤ لڑکو!‘‘

FIFA Fußball WM 2022 in Katar | Marokko - Spanien
دنیا بھر سے آئے ہوئے مراکشی مداح ہر میچ میں بڑھ چڑھ کر اپنی ٹیم کا حوصلہ بڑھاتے رہے تصویر: Ulrik Pedersen/DeFodi Images/picture alliance

بوسٹن سے میچ دیکھنے کے لیے آنیوالے ایک مراکشی مداح فواد نے کہا، ''میں نے سوچا کہ میں پہلے تین کھیل دیکھ کر گھر چلا جاؤں گا۔ ہم سب دو سال سے کوویڈ اور مہنگائی کا شکار ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ مراکش کی کارکردگی نے'' ہمیں اپنے تمام مسائل بھولنے پر مجبور کر دیا، اس نے ہمیں اپنی کھوئی ہوئی خوشی کا احساس دلایا۔‘‘

 مراکش کے تقریباً 50 لاکھ افراد دنیا کے مختلف ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔ اس صورتحال کی عکاسی مراکش کی فٹبال ٹیم میں بھی ہوتی ہے ، جس کے  14 کھلاڑی ملک سے باہر پیدا ہوئے ہیں۔ تاہم  ایسے افراد  جن کی مراکش میں کوئی وراثت نہیں ہے، انہوں نے بھی '' اٹلس لائنز ‘‘ کہلانے والی مراکشی ٹیم کی حمایت کی۔ انہیں افراد میں شامل ریما کہتی ہیں، ''تمام عرب متحد ہیں۔‘‘ ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ''میں اردن سے ہوں اور میں نے مراکش کا حوصلہ بڑھانے کے لیے دبئی سے سفر کیا۔ اس نے عرب خطے کے تمام ممالک کو متحد کر دیا ہے۔‘‘

FIFA Fußball WM 2022 in Katar | Marokko - Portugal
مراکش کی تیم کو فٹبال ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مرحلے تک پہنچنے والی پہلی افریقی اور عرب ٹیم ہونے کا اعزاز حآصل ہواتصویر: Martin Meissner/AP Photo/picture alliance

ایک اور غیر ملکی پرستار مصر سے تعلق رکھنے والے علی نے کہا ، ''کیونکہ ہم مسلمان اور عرب ہیں ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ نہیں جیتے۔ شکریہ مراکش!‘‘

یہ ایک ایسا جذبہ ہے، جس کی بازگشت بہت سے لوگوں کی طرف سے قطر میں رہنے والوں کے لیے دیکھنے کو ملتی ہے۔ مراکشی شائقین دوحہ کی معروف مارکیٹ سوق وقف میں الجزائر، مصر، سعودی عرب اور قطر کے مداحوں کے ساتھ مل کر  ہر غیر متوقع جیت کے بعد اپنے اپنے ملکوں کے جھنڈے لہراتے ہوئے جشن مناتے رہے ۔

اس کھیل کو دیکھنے کے لیے مراکش سے اکیلے سفر کرنے والے عبدل نے کہا، ''عرب دنیا اس سے زیادہ متحد نہیں رہی ایسی ہمدردی اور اتحاد تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔ ہر کوئی چاہتا تھا کہ ہم جیت جائیں۔‘‘

WM 2022 - Marokko - Portugal
پرتگال کے خلاف فتح کے بعد مراکشی ٹیم کے کھلاڑی اپنے کوچ ولید ریگراگئی کو خوشی سے ہوا میں اچھالتے ہوئےتصویر: Tom Weller/dpa/picture alliance

مراکش ٹیم بد نظی کا شکار

اس سارے جوش و خروش کا زیادہ تر ذمہ ولید ریگراگئی کے سر ہے۔ انہیں اگست کے مہینے میں مراکش کا کوچ مقرر کیا گیا ۔ انہوں  نے بطور کوچ  ٹیم کی اس کافی حیران کن تبدیلی کی نگرانی کی۔ سٹار کھلاڑی حکیم زیچ اور نوسیر مزراوی کو 2021 میں سابق کوچ نے اسکواڈ سے باہر کر دیا تھا اور پھر فروری 2022 میں ان دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم میں شمولیت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ ان کی ٹیم میں دوبارہ شمولیت ریگراگئی کی وجہ سے ممکن ہوئی۔ نئے کوچ نے جلدی سے ٹیم کو  ایک مضبوط اور منظم یونٹ تشکیل دیا۔

فرانس کے خلاف میچ کے بعد ریگراگئی نے کہا،''مراکش کے لوگوں کو فخر ہے اور پوری دنیا کو فخر ہے کیونکہ ہم نے ایمانداری اور محنت سے فٹ بال کھیلا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک اچھی تصویر پیش کی جائے۔  دنیا کو دکھایا جائے کہ مراکشی فٹ بال موجود ہے اور ہمارے پاس خوبصورت حامی ہیں۔‘‘

ریگراگئی کے پاس عرب خطے سے شائقین کو اکٹھا کرنے کا ایک اور موقع اس وقت ہو گا جب ان کی ٹیم  ورلڈ کپ کے فائنل سے ایک روز قبل یعنی سترہ ستمبر بروز ہفتہ تیسری پوزیشن کے لیے کروشیا کےمد مقابل ہوگی۔

میکس میرل ( ش ر، ک م)

فیفا ورلڈ کپ: مراکش کی کامیابی عرب دنیا کے لیے کیا معنی رکھتی ہے