1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

متفقہ وزیراعظم ہوں، اعتماد کے ووٹ کی ضرورت نہیں، گیلانی

13 جنوری 2012

پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہےکہ وہ متفقہ وزیراعظم ہیں اس لیے انہیں اعتماد کے ووٹ کی ضرورت نہیں اور حکومت کی مدت صرف آئین میں ترمیم کے ذریعے ہی کم کی جا سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/13jBv
تصویر: picture-alliance/dpa

جمعے کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ اس بات کا فیصلہ پارلیمان کو کرنا ہو گا کہ اس ملک میں جمہوریت یا آمریت ہو گی۔ اس اجلاس میں حکومت کی اتحادی عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے جمہوریت اور سیاسی قیادت کے حق میں ایک قرارداد بھی پیش کی۔ اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کا ایوان جمہوریت کی مضبوطی کے لیے سیاسی قیادت کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

قرارداد سے قبل اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ حزب اختلاف کو دعوت دیتے ہیں کہ ایسا آئین بنایا جائے جس کی تشریح دوسروں کو نہ کرنی پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو شاید یہ غلط فہمی ہے کہ ہم این آر او یا فوج سے بچنے کے لیے اسمبلی میں آئے ہیں۔ وزیراعظم نے اپوزیشن ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’یہ اگر کوئی سیج سجائی گئی تو وہ نہ آپ کے لیے ہو گا نہ ہمارے لیے ہو گا وہ اس کے لیے نہیں ہو گا تو اس لیے ہم سیاستدان ہیں ہم سیاسی ورکر ہیں غلطیاں ہم نہیں کریں گے تو کون کرے گا۔ ہم نے غلطیاں کی ہیں اس کا مقصد یہ نہیں کہ جمہوریت کو نقصان ہو اور ہم جو قرارداد لانا چاہ رہے تھے اس کا مقصد قطعًا یہ نہیں کہ ہم اداروں کے خلاف ہیں‘‘۔

Yousaf Raza Gilani Pakistan Wahlen
اس بات کا فیصلہ پارلیمان کو کرنا ہو گا کہ اس ملک میں جمہوریت یا آمریت ہو گی وزیراعظم گیلانیتصویر: AP

دوسری جانب حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی نے قرارداد پیش کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے سہارے تلاش کر رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ وزیراعظم گیلانی کے موقف میں تضاد ہے۔ انہوں نے کہا ’’ وزیراعظم کو اگر اعتماد کا ووٹ لینا ہے تو اس کا ایک طریقہ کار قوانین میں درج ہے اس کے ذریعے آنا چاہیے۔ اس طرح کسی چور دروازے سے اعتماد کا ووٹ مت لیں۔ اور جمہوریت کے حق میں جو باتیں ہیں یہ ایوان قراردادیں بہت ساری پیش کر چکا ہے۔ ہمیں مزید جمہوریت کے حق میں قراردادیں نہیں چاہیئں ہمیں حکومت میں جمہوری طریقہ کار چاہیے جس کے لیے حکومت کو کسی قرارداد یا ایوان کی اجازت کی ضرورت نہیں‘‘۔

حکومت کے حق میں پیش کی گئی اس قرارداد پر رائے شماری پیر کے دن ہوگی۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ قرارداد اس لیے اہمیت کی حامل ہے کہ اس سے حکومت کی ایوان کے اندر سیاسی طاقت کا درست طور پر اندازہ ہو سکے گا اور یہ اس بات کا تعین بھی کرے گی کہ مارچ میں سینٹ کے انتخابات میں فیصلہ کن برتری کس کی ہو گی۔

رپورٹ : شکور رحیم ، اسلام آباد

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں