1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حکومت اور فوج کے مابین کشیدگی میں کمی؟

13 جنوری 2012

پاکستانی وزیر اعظم نے ہفتے کے روز کابینہ کی دفاعی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں فوج کے سربراہ بھی شرکت کریں گے۔ ایک سرکاری عہدیدار کے مطابق اس اقدام سے امکاناً حکومت اور فوج کے درمیان کشیدگی میں کمی واقع ہو گی۔

https://p.dw.com/p/13itf
تصویر: picture-alliance/dpa

دوسری جانب وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری اپنے نجی دورے پر دوبئی گئے ہیں اور وہ آج جمعے کے روز وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

سن 1999 کی بغاوت کے بعد فوج اور حکومت کے درمیان کشیدگی اپنی بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ جمعرات کے روز آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنے اعلیٰ کمانڈروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی، جس کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ فوج کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور وہ حکومت وقت کے خلاف ’سخت اقدامات‘ اٹھا سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس اجلاس میں ’موجودہ حالات‘ پر تفصیلی گفتگو کی گئی جبکہ بنیادی نکات ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال رہے۔

Pakistan Ashfaq Parvez Kayani
جنرل اشفاق پرویز کیانی اور آئی ایس آئی سربراہ ایک ساتھتصویر: dapd

ایک آرمی آفیسر کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ فوج صدر زرداری کو قانونی طریقے سے ہٹانا چاہتی ہے نہ کہ بغاوت کرتے ہوئے۔ فوجی آفیسر کا کہنا تھا، ’’بغاوت کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔‘‘

بدھ کے روز ملٹری نے حکومت کو ’سخت نتائج‘ کی دھمکی دی تھی۔ اس سے قبل وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ’میمو گیٹ‘ اسکینڈل کے حوالے سے آرمی اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی پر ملکی آئین کی پاسداری نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

گزشتہ روز وزیراعظم نے سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا، جس کے بعد فوج کی جانب سے راولپنڈی میں قائم بری فوج کی ٹرپل ون بریگیڈ کے کمانڈر کو بھی تبدیل کر دیا گیا۔ یہ بریگیڈ ماضی میں فوج کے اقتدار پر قبضے میں اہم کردار ادا کرتی رہا ہے۔ اسی سبب اس کے کمانڈر کی تبدیلی سے یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ ملک میں کوئی بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ تاہم اب حکومتی عہدیداروں کی طرف سے یہ خیال ظاہر کی جا رہا ہے کہ ہفتے کے روز وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز کیانی کی ملاقات سے دو طرفہ کشیدگی میں کمی آنے کا امکان ہے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں