1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماحولیاتی تبدیلیاں: اقوام متحدہ سربراہی اجلاس سے قبل مظاہرہ

18 ستمبر 2023

پائیدار ترقی کے اہداف پورے نہ ہونے کے خدشات کے بعد مظاہرین قدرتی ایندھن کا استعمال بند کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی میٹنگ سے ٹھیک پہلے نیویارک میں مظاہرے میں ہزاروں افراد شامل تھے۔

https://p.dw.com/p/4WSAW
اتوار کے روز ہونے والے مظاہرے میں 700 سے زائد تنظیموں اور گروپوں کے 75000 سے زائد افراد نے حصہ لیا
اتوار کے روز ہونے والے مظاہرے میں 700 سے زائد تنظیموں اور گروپوں کے 75000 سے زائد افراد نے حصہ لیاتصویر: Sara Kerens/AP Images/CPD

نیویاک شہر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس شروع ہونے سے قبل اتوار کے روز منہیٹن کی سڑکوں پر ہزاروں ماحولیاتی کارکنوں کا گویا سیلاب آگیا۔ مظاہرین نے 'فوصل فیول کا استعمال ختم کریں '، 'ماحولیاتی ایمرجنسی کا اعلان کریں '، 'میں نے آگ اور سیلاب کے لیے ووٹ نہیں دیا'، جسے نعروں والی تختیاں اٹھارکھی تھیں۔

انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن اور عالمی رہنماوں سے اپیل کی فوصل یا قدرتی ایندھن کے استعمال کو مرحلہ وار ختم کریں کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیوں میں ان کا زبردست کردار ہے۔

صدر بائیڈن ان عالمی رہنماوں میں شامل ہیں جو منگل کے روز سے شروع ہونے والے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔

ماحولیاتی تبدیلی کو قابو میں رکھنے کرنے کے سات طریقے

نوجوانوں پر مشتمل ماحولیاتی کارکنوں کے گروپ 'فرائڈیز فار فیوچر' سے وابستہ بروکلین کی17 سالہ ایما بوریٹا کا کہنا تھا، "ہمارے پاس عوام کی طاقت ہے، وہ طاقت جس کے بل بوتے آپ الیکشن جیتتے ہیں۔ اگر آپ 2024کے انتخابات جیتنا چاہتے ہیں اور اگر آپ نہیں چاہتے کہ آپ کے ہاتھ میری نسل کے خون سے آلودہ ہوں تو فوصل فیول کو ختم کریں۔"

اتوار کے روز ہونے والے مظاہرے میں 700 سے زائد تنظیموں اور گروپوں کے 75000 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ اس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل تھے۔

یورپی ممالک کے خلاف ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں مقدمات کیوں دائر ہوئے؟

امریکی کانگریس کی رکن الیگزینڈریا اوکاسیوکورٹیز نے مظاہرین کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا، "ہمارے سا تھ اس وقت دنیا کے تمام حصوں سے تعلق رکھنے والے لوگ موجود ہیں، اور ان چیزوں کو ختم کرنے مطالبہ کررہے ہیں جو ہمارے جان لے رہی ہیں۔"

خالص صفر کاربن کے اہداف کو سن 2050 تک حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ فوصل ایندھن کے استعمال کو ختم کیا جائے
خالص صفر کاربن کے اہداف کو سن 2050 تک حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ فوصل ایندھن کے استعمال کو ختم کیا جائےتصویر: Leonardo Munoz/AFP

اقوام متحدہ اپنے ہدف سے بہت دور

بہت سے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ فوصل فیول کے جلنے سے گرین ہاوس گیس خارج ہوتی ہیں جو گلوبل وارمنگ کو بڑھانے کا سبب بنتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں شدید موسمی واقعات رونما ہوتے ہیں جو سمندری طوفان، گرمی کی شدید لہر، جنگلوں کی آگ اور خشک سالی کی شکلوں میں اس وقت پوری دنیا میں نظر آرہی ہیں۔

کاربن ڈائی کے اخراج پر قابو پانا ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اہم ہے۔ سائنس دانوں نے خبر دار کیا ہے کہ اگلے پانچ سالوں کے اندر دنیا میں غیر معمولی انتہائی درجہ حرارت کا مشاہدہ ہو سکتا ہے اور اوسطاً 1.5 ڈگری سیلسیس کا اہم نشان عبور ہوجانے کا خدشہ ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیاں انسانی بحرانوں میں اضافے کا باعث

 اقوام متحدہ کی آئندہ سی او پی 28 ماحولیاتی سربراہی اجلاس سے قبل 80 سے زائد ممالک کوئلہ، تیل اور گیس کے استعمال کو بتدریج ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک حالیہ تحقیق میں گلوبل وارمنگ کے خطرات میں اضافے کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے۔ اس میں جامع اقدامات اور کاربن کے اخراج میں زبردست کمی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے، جس میں سن 2030 تک کوئلے کی مدد سے پیدا ہونے والی توانائی میں نمایاں کمی کرنا شامل ہے۔

عالمی معاہدہ برائے ماحولیاتی نقصان کیسے کام کرتا ہے؟

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش کے مطابق پیر کو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حوالے سے سربراہی اجلاس شروع ہو رہا ہے۔ جس کا مقصد "بچاو کا عالمی منصوبہ" ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سن 2015 میں اقوام متحدہ نے پائیدار ترقی کے جو اہداف مقرر کیے تھے ان میں سے صرف 15 فیصد حاصل کیے جانے کا امکان ہے اور اس کی وجہ سے بعض امور بالکل الٹ گئے ہیں۔

سن 2015 میں طے کیے گئے خالص صفر کاربن کے اہداف کو سن 2050 تک حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ فوصل ایندھن کے استعمال کو ختم کیا جائے۔

ج ا/ ص  ز (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)