1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لبنان میں تازہ حملے کی عالمی سطح پر مذمت

عاطف بلوچ3 جنوری 2014

جنوبی بیروت میں جمعرات کے دن ہوئے ایک بم دھماکے میں کم ازکم چھ افراد ہلاک جب کہ 66 زخمی ہو گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1AkcO
تصویر: AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ جمعرات کے دن یہ بم دھماکا ایران نواز شیعہ تنظیم حزب اللہ کے زیر اثر ایک علاقے میں ہوا۔ وزارت داخلہ نے ابتدائی رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ایک خود کش حملہ ہو سکتا ہے تاہم اس حوالے سے مزید حقائق جاننے کے لیے تفتیشی عمل جاری ہے۔ لبنانی طبی حکام نے ابتدائی طور پر اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد چار بتائی تھی تاہم بعدازاں دو شدید زخمی افراد ہسپتال میں جان کی بازی ہار گئے۔

Explosion in Beirut Libanon 02.01.2014
اس دھماکے سے متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیںتصویر: picture-alliance/dpa

لبنانی فوج کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس بم حملے میں بیس کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ ابھی کچھ ہفتوں قبل ہی اس علاقے میں واقع ایرانی سفارتخانے پر ہوئے دوہرے بم دھماکوں میں کم ازکم پچیس افراد مارے گئے تھے۔

حزب اللہ کے سیاسی دفتر سے دو سو میٹر دور ہوئے اس تازہ حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے اس تنظیم کی طرف سے ایسی خبروں کو مسترد کر دیا گیا ہے کہ اس کارروائی میں اس کے ممبران کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ حزب اللہ نے اس حملے کے لیے کسی کو بھی قصوروار قرار نہیں دیا ہے۔ حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی سیاسی سمجوتے پر اتفاق رائے نہیں کیا جاتا تو لبنان تباہی کی طرف جا سکتا ہے، ’’اگر ہم صف بندیاں ختم نہیں کر پائے، تو ہم لبنان کو نہیں بچا سکتے۔‘‘

ادھر لبنان کے نگران وزیرخارجہ عدنان منصور نے کہا ہے کہ یہ ایک دہشت گردانہ حملہ تھا۔ حزب اللہ کے قریب سمجھے جانے والے منصور نے مزید کہا، ’’تمام دھماکوں کے بیچ صرف ایک ہی تعلق ہے کہ یہ دہشت گردی کی کارروائیاں ہیں، جو کسی جواز کے بغیر لبنان کے کسی بھی مقام پر کی جا سکتی ہیں۔‘‘

لبنانی صدر میشائل سلیمان نے بھی اسے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ ملک کے تمام منقسم رہنما مکالمت کا آغاز کریں۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے، ’’ہم اطراف پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایسے ردعمل سے احتراز کریں، جس کے نتیجے میں تناؤ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے اور لبنان کے استحکام اور شہریوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔‘‘

Explosion in Beirut Libanon 02.01.2014
حملے کی نوعیت جاننے کے لیے تفتیشی عمل جاری ہےتصویر: Reuters

اسی طرح نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی بیروت میں ہوئی اس تازہ دہشت گردانہ کارروائی کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے کہا ہے کہ وہ لبنان میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات پر سخت تشویش کا شکار ہیں۔

یاد رہے کہ حزب اللہ کی طرف سے شام میں جاری جنگ میں صدر بشار الاسد کی طرف سے باقاعدہ طور پر لڑنے کے اعلان کے بعد سے جنوبی بیروت میں یہ چوتھا حملہ تھا۔ بیروت میں واقع کارنیگی مڈل ایسٹ سینٹر کی سربراہ لینا خطاب نے اس تازہ حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ شامی تنازعہ کس طرح لبنان پر اثر انداز ہو رہا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید