1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
کھیلقطر

قطر میں فائر بریگیڈ مشقوں کے دوران حادثہ، تین پاکستانی ہلاک

27 اکتوبر 2022

خلیجی ریاست قطر میں فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے آغاز سے چند ہی ہفتے قبل ان عالمی مقابلوں کی تیاریوں کے سلسلے میں فائر بریگیڈ مشقوں کے دوران پیش آنے والے ایک حادثے میں آگ بجھانے والے عملے کے تین پاکستانی ارکان ہلاک ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/4IlG8
Qatar 2022 FIFA World Cup Symbol
قطر میں فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ بیس نومبر سے شروع ہو گاتصویر: Karim Jafar/AFP/Getty Images

قطری حکام نے جمعرات ستائیس اکتوبر کے روز بتایا کہ مارے جانے والے تینوں پاکستانی کارکن براہ راست ان کثیر القومی سکیورٹی مشقوں کا حصہ نہیں تھے، جو قطر کے دارالحکومت دوحہ کے قریب جاری ہیں۔

حکام نے ان ہلاکتوں کی وجہ بننے والے واقعے کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں مگر اتنا بتایا گیا کہ یہ حادثہ بدھ چھبیس اکتوبر کو رات گئے پیش آیا۔

آسٹریلیا کی فٹ بال ٹیم نے قطر ورلڈ کپ کے 'مصائب' کی مذمت کی

مارے جانے والے تینوں پاکستانی شہریوں کے قریبی دوستوں کے بیانات اور ان کے احباب کی طرف سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تفصیلات کے مطابق یہ تینوں پاکستانی حادثے کے وقت دوحہ کے حمد ایئر پورٹ پر ایک کرین پر سوار تھے کہ وہ کرین گر گئی۔

پندرہ ممالک کے سکیورٹی اہلکاروں کی مشقیں

آئندہ فیفا ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں جو سکیورٹی مشقیں کی جا رہی ہیں، انہیں 'وطن‘ کا نام دیا گیا ہے اور وہ آج جمعرات ہی کے روز ختم ہو رہی ہیں۔

ان مشقوں کے لیے مجموعی طور پر 15 ممالک نے اپنے سکیورٹی اہلکار اور ماہرین قطر بھیجے ہیں۔ ان ممالک میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، ترکی اور فلسطینی خود مختار علاقے بھی شامل ہیں۔

قطر: ورلڈ کپ کے دوران بطور سیاح آپ کو کیا معلوم ہونا چاہیے؟

Doha, Qatar The duty free hall at the Doha Interntional Airport
قطری دارالحکومت دوحہ کے حمد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا ڈیوٹی فری ہالتصویر: Alexander Farnsworth/picture alliance

ان مشقوں میں جنگی طیاروں کی ایمرجنسی پروازیں بھی شامل ہیں اور یہ بھی کہ اگر مثال کے طور پر قطر میں کسی میچ کے دوران کسی فٹ بال اسٹیڈیم پر کیمیائی ہتھیاروں سے کوئی حملہ کیا گیا، تو اس سے پیدا ہونے والی صورت حال سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے۔

سکیورٹی کے لیے بھیجے گئے غیر ملکی دستے

قطر میں فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا آغاز 20 نومبر کو ہو گا اور یہ عالمی مقابلے 18 دسمبر کو اپنے اختتام کو پہنچیں گے۔ اس ٹورنامنٹ کے دوران سکیورٹی کے فرائض انجام دینے کے لیے مختلف ممالک نے اپنے سکیورٹی دستے قطر بھیجے ہیں یا بھیج رہے ہیں۔

ترکی سے تقریباﹰ تین ہزار سکیورٹی اہلکار پہلے ہی قطر پہنچ چکے ہیں، جو وہاں سلامتی کو یقینی بنانے میں ملکی سکیورٹی فورسز کی مدد کریں گے۔ قطر میں سکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے غیر ملکی دستوں میں مراکش اور پاکستان کے سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہوں گے۔

قطر فٹبال ورلڈ کپ: احتجاج کے لیے ڈنمارک کی سیاہ جرسی

کئی غیر ملکی سفارت کاروں نے اس بارے میں سوالات اٹھائے ہیں کہ جن غیر ملکی سکیورٹی دستوں کو قطر بھیجا گیا ہے یا بھیجا جا رہا ہے، آیا وہ کافی حد تک تربیت یافتہ بھی ہیں، اس لیے کہ انہیں ورلڈ کپ مقابلوں کو دیکھنے کے لیے آنے والے تقریباﹰ ایک ملین شائقین کی سلامتی کو یقینی بنانا ہو گا۔

'قطر ہر طرح کی صورت حال کے لیے تیار‘

فیفا ورلڈ کپ مقابلوں کی سیفٹی اینڈ سکیورٹی آپریشنز کمیٹی کے مطابق، ''حالیہ مشقوں سے واضح ہو گیا ہے کہ ملٹری فورسز اور سول حکام کی سطح پر ان مقابلوں کے دوران اہلیت اور عزم دونوں پہلوؤں سے ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔‘‘

فٹ بال ورلڈ کپ، اسرائیلی شہریوں کو قطر آنے کی خصوصی اجازت

ان سکیورٹی مشقوں کے آغاز کے موقع پر امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا بھی قطر میں موجود تھے۔ مشرق وسطیٰ کے خطے میں تعینات امریکی فوجی دستوں کا انتظام یو ایس آرمی کی سینٹرل کمانڈ ہی کے پاس ہے۔

امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''جنرل کوریلا نے اگلے ماہ فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے کامیاب اور محفوظ انعقاد کو یقینی بنانے کی قطر کی اہلیت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔‘‘

م م / ع ا (اے ایف پی، ٹوئٹر)