1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا کی فٹبال ٹیم نے قطر ورلڈ کپ کے 'مصائب' کی مذمت کی

27 اکتوبر 2022

آسٹریلیا کی فٹبال ٹیم نے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ سے قبل قطر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ اس نے قطر میں ہم جنس پرستوں کے حقوق کا خیال رکھنے کی بھی بات کہی ہے۔

https://p.dw.com/p/4IjTi
Asienmeisterschaft 2019 | Australien vs. Usbekistan
تصویر: picture-alliance/Imagechina/L. Shanze

آسٹریلیا کی قومی فٹ بال ٹیم نے عالمی کپ کے میزبان قطر میں انسانی حقوق کے ریکارڈ سے متعلق اپنی آواز بلند کی ہے۔ وہ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی ایسی پہلی ٹیم ہے، جس نے دوحہ پر اجتماعی طور پر تنقید کی ہو۔

آسٹریلیا کی فٹبال ٹیم 'سوکروز' کی جانب سے جمعرات کے روز ایک ویڈیو جاری کیا گیا، جس میں ٹیم کے تمام 16 کھلاڑی دکھائے گئے ہیں۔ یہ تمام کھلاڑی باری باری اپنی بات کہتے ہیں۔ 

 مشرق وسطیٰ کے ملکقطر میں ہم جنس پرستی غیر قانونی ہے، تاہم اس ویڈیو میں ہم جنس پرستوں کے حقوق کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے۔

اس ویڈیو میں قطر میں ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے جن 16 لاکھ تارکین وطن مزدوروں نے تعمیری کام میں حصہ لیا، انہیں مبینہ طور پر پہنچنے والے نقصان کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے۔

ٹیم کے مڈفیلڈر جیکسن اروائن نے ویڈیو میں کہا، ''ہمیں معلوم ہوا ہے کہ قطر میں ورلڈ کپ کی میزبانی کے فیصلے کے نتیجے میں، ہمارے بہت سے کام کرنے والے ساتھیوں کو تکلیف اور نقصان پہنچا ہے۔''

دوسرے کھلاڑی ڈینس جنریو کا کہنا تھا، ''بطور کھلاڑی، ہم ایل جی بی ٹی کمیونٹی کے لوگوں کے حقوق کی مکمل حمایت کرتے ہیں، لیکن قطر میں لوگ اپنے منتخب کردہ شخص سے محبت کرنے کے لیے آزاد نہیں ہیں۔''

BG Confed Cup 2017 | Team Australien
تمام کھلاڑیوں نے قطر میں ہونے والی آج تک کی اصلاحات کو تسلیم کیا، تاہم اس سمت میں مزید پیش رفت پر زور دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مہاجر مزدوروں کے وسائل سے متعلق ایک مرکز کو قائم کیا جائےتصویر: Getty Images/D. Kalisz

اس ویڈیو میں آسٹریلیا میں فٹبال سے متعلق قومی ادارے، 'فٹ بال آسٹریلیا' کا ایک بیان بھی شامل کیا گیا ہے۔

 اس کا کہنا ہے، ''ہم حالیہ برسوں میں قطر میں کام کرنے والوں کے حقوق کو تسلیم کرنے اور ان کے تحفظ کے لیے ہونے والی اہم پیش رفت اور قانون سازی کی اصلاحات کو نہ صرف تسلیم کرتے ہیں، بلکہ ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کو اصلاحات کے اس راستے کو جاری رکھنے کی بھی ترغیب دیتے ہیں۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''تاہم ہمیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یہ ٹورنامنٹ کچھ مہاجر مزدوروں اور ان کے خاندانوں کے لیے مصائب سے بھی منسلک ہے اور اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔''

فٹ بال آسٹریلیا نے بھی قدامت پسند خلیجی ریاست قطر سے ہم جنسوں کی شادی کے حوالے سے نرم رویہ اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔

تمام کھلاڑیوں نے قطر میں ہونے والی آج تک کی اصلاحات کو تسلیم کیا، تاہم اس سمت میں مزید پیش رفت پر زور دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مہاجر مزدوروں کے وسائل سے متعلق ایک مرکز کو قائم کیا جائے اور جن افراد کے حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے، ان کی مدد کی جائے۔

قطر میں رواں برس 20 نومبر سے ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ شروع ہو رہا ہے۔ دوحہ کو میزبانی کے حقوق 12 سال قبل ملے تھے اور تبھی سے مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے کافی تنازعات کھڑے ہوتے رہے ہیں۔

تیل کی دولت سے مالا مال یہ ملک مہاجر مزدوروں کے ساتھ برتاؤ اور پابندی والے سماجی قوانین کے حوالے سے شدید بین الاقوامی دباؤ کا شکار رہا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)