1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستسری لنکا

فرانسیسی صدر ماکروں کا سری لنکا کا مختصر مگر ’تاریخی‘ دورہ

29 جولائی 2023

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے کل جمعہ اٹھائیس جولائی کو رات گئے بحران زدہ ملک سری لنکا کا ایک بہت مختصر لیکن ’تاریخی‘ دورہ کیا۔ یہ آج تک کسی بھی فرانسیسی صدر کا جنوبی ایشیا کی اس جزیرہ ریاست کا اولین دورہ تھا۔

https://p.dw.com/p/4UXKr
سری لنکا کے صدر رانیل وکرماسنگھے جن کی کوشش ہے کہ ان کے ملک میں جاری مالیاتی اور اقتصادی بحران جلد از جلد ختم ہو جائے
سری لنکا کے صدر رانیل وکرماسنگھےتصویر: Eranga Jayawardena/AP/dpa

سری لنکا کو کافی عرصے سے بحرانی مالیاتی اور اقتصادی حالات کا سامنا ہے اور صدر ماکروں پاپوا نیو گنی کے اپنے دورے سے واپس فرانس لوٹتے ہوئے صرف دو گھنٹے کے لیے سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں رکے۔

سری لنکا: معاشی اور سیاسی بحران کے دوران صدر راجا پکسے ملک سے فرار ہو گئے

کولمبو پہنچنے پر سری لنکا کے صدر رانیل وکرماسنگھے نے ایمانوئل ماکروں کا استقبال کیا اور پھر ایئر پورٹ پر ہی اپنے فرانسیسی ہم منصب سے ایک تفصیلی ملاقات کی۔

اس ملاقات میں دونوں صدور کے مابین گفتگو کا مرکز یہ بات رہی کولمبو اور پیرس کے مابین اشتراک عمل میں اضافہ کیسے کیا جا سکتا ہے اور سری لنکا کی اقتصادی بحرانی حالات سے نکلنے کی کوششوں کو یقینی بناتے ہوئے وہاں قانون کی حکمرانی کو بھی یقینی کیسے بنایا جا سکتا ہے۔

فرانسیسی صدر ماکروں پاپوا نیو گنی کے دورے کے دوران، واریراتا نیشنل پارک کی سیر کے دوران لی گئی ان کی ایک تصویر
فرانسیسی صدر ماکروں پاپوا نیو گنی کے دورے سے واپسی پر دو گھنٹے کے لیے کولمبو میں رکےتصویر: Lafargue Raphael/abaca/picture alliance

پیرس میں فرانسیسی صدر کی سرکاری رہائش گاہ ایلیزے پیلس سے جاری کردہ ایک بیان میں صدر ماکروں کے اس دورے کو ایک 'تاریخی‘ دورہ قرار دیا گیا۔

بیان کے مطابق فرانسیسی صدر جمعے کو مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے گیارہ بجے کولمبو کے ہوائی اڈے پر اترے اور دو گھنٹے بعد وہاں سے اپنا سفر جاری رکھتے ہوئے فرانس کے لیے روانہ ہو گئے۔

راجا پاکسے خاندان، عروج اور زوال کی کہانی

سری لنکا میں موجودہ صدر رانیل وکرماسنگھے ایک سال قبل اس وقت برسراقتدار آئے تھے، جب ان کے پیش رو صدر ملک بھر میں جاری عوامی احتجاجی مظاہروں اور خونریز ہنگاموں کے پیش نظر ملک سے فرار ہو گئے تھے۔

گزشتہ برس جولائی میں کولمبو میں مظاہرین وزیر اعظم کے دفتر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے
رانیل وکرماسنگھے کے پیش رو صدر گزشتہ برس ملک بھر میں جاری عوامی احتجاجی مظاہروں اور خونریز ہنگاموں کے دوران ملک سے فرار ہو گئے تھےتصویر: Adnan Abidi/REUTERS

سری لنکا نے 1948ء میں آزادی حاصل کی تھی اور گزشتہ برس اپنی انتہا کو پہنچ جانے والے بحرانی مالیاتی اور اقتصاادی حالات اس ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا معاشی بحران ثابت ہوئے تھے۔ اس دوران سری لنکا اپنے ذمے غیر ملکی ادائیگیوں کے قابل بھی نہیں رہا تھا۔ سری لنکا نے سب سے زیادہ بیرونی قرضے چین سے لے رکھے ہیں۔

چین سری لنکا میں ایک اور بڑا بندرگاہی کمپلیکس تعمیر کرے گا

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف اب تک سری لنکا کی کافی مدد کر چکا ہے تاہم خدشہ ہے کہ یہ جنوبی ایشیائی جزیرہ ریاست ابھی 2026ء تک دیوالیہ ہی رہے گی۔

اس پس منظر میں فرانسیسی صدر کی رانیل وکرماسنگھے سے ملاقات کے دوران اس حوالے سے بھی بات چیت ہوئی کہ سری لنکا کے ذمے غیر ملکی قرضوں کی تشکیل نو کیسے کی جائے کہ یوں کولمبو کی اب تک جاری بحرانی حالات سے نکلنے میں عملی مدد بھی کی جا سکے۔

م م / ش ر (اے پی، اے ایف پی)

نوجوان سری لنکن شہری بیرون ملک قسمت آزمانے پر مجبور