غیر مطلوبہ اشتہارات، فرانسیسی کمپنی کو پچاس ملین یورو جرمانہ
10 دسمبر 2024’’اورنج‘‘ فرانس کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ہے جس کی ای میل سروس بھی صارفین میں بہت مقبول ہے۔
فرانس میں انٹرنیٹ صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے ذمہ دار ادارے سی این آئی ایل کے نائب سربراہ لوئی دوتییے دولاموتھ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ، ’’کمپنی نے صارفین کو ایسے اشتہارات بھیجے جو ان کی میسج فیڈ میں کسی ای میل کی شکل میں نظر آتے تھے۔‘‘
فرانس کے قانون کے مطابق، اشتہارات بھیجنے والی کمپنیوں پر لازم ہے کہ وہ کسی ای میل کے ذریعے اشتہار بھیجنے سے پہلے صارف کی واضح رضامندی حاصل کریں۔ سی این آئی ایل کے مطابق، اورنج کا عمل اسی قانون کی خلاف ورزی ہے حالانکہ کمپنی نے اشتہارات براہ راست ارسال نہیں کیے تھے بلکہ انہیں صارفین کو موصول ہونے والی دیگر ای میلز کے متن کے درمیان شائع کر دیا گیا تھا۔ سی این آئی ایل کے مطابق، 7.8 ملین سے زائد صارفین کو یہ غیر مطلوبہ اشتہارات موصول ہوئے۔
لوئی دوتییے دولاموتھ نے مزید بتایا کہ جرمانہ عائد کرتے وقت اس بات کو مدنظر رکھا گیا ہے کہ یہ عمل کمپنی کے مالی فائدے کا باعث بھی بنا۔
تاہم، کمپنی کی انتظامیہ نے حال ہی میں جاری کردہ بیان میں اس جرمانے کو غیر متناسب قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ اقدام کسی سنگین قانونی خلاف ورزی کا باعث نہیں بنا اور نہ ہی اس سے صارفین کے ڈیٹا کو کوئی نقصان پہنچا۔
کمپنی کی انتظامیہ کے مطابق جرمانے کی رقم غیر معمولی طور پر بہت زیادہ ہے۔ عام طور پر اتنا بھاری جرمانہ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر عائد کیا جاتا ہے جن کی رسائی عالمی سطح پر صارفین تک ہوتی ہے اور ان کے اقدامات کا اثر بھی وسیع پیمانے پر ہوتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس جرمانے کے عائد کیے جانے سے پہلے انہیں متنبہ نہیں کیا گیا تھا۔
لوئی دوتییے دولاموتھ کے مطابق اورنج پر عائد کیا جانے والا جرمانہ دیگر اداروں کے لیے بھی ایک پیغام ہے۔
سی این آئی ایل کے مطابق نومبر 2023 میں اورنج نے اپنے ای میل سسٹم میں ایسی تبدیلیاں کیں جس کے ذریعے صارفین کے لیے ای میلز اور اشتہارات کے درمیان فرق زیادہ واضح ہو گیا۔ اس کے علاوہ، جن صارفین نے کوکیز (وہ کوڈ جو اشتہاری کمپنیاں صارفین کی آن لائن سرگرمیوں کو ٹریک کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں) وصول نہ کرنے کی درخواست کی تھی، وہ انہیں مسلسل موصول ہوتے رہے۔
اب اورنج کو ان مسائل کو حل کرنے کے لیے تین ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔ اگر کمپنی اس مدت میں اصلاحات نہیں کرتی تو اسے مزید جرمانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ح ف / ک م (اے ایف پی)